کشمیر میں تصادم، ایک عسکریت پسند جاں بحق
مقامی انتظامیہ نے علاقے میں موبائل انٹرنیٹ خدمات منقطع کر دی ہیں نیز سکیورٹی فورسز کی اضافی نفری بھی تعینات کر دی ہے۔
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے جنوبی ضلع اننت ناگ کے لارنو علاقے میں آج ہفتے کی صبح شروع ہونے والے ایک مسلح تصادم میں اب تک ایک عسکریت پسند جاں بحق ہوا ہے۔
جموں و کشمیر پولیس کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ اننت ناگ کے لارنو میں جاری مسلح تصادم میں ایک عدم شناخت عسکریت پسند مارا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ علاقے میں آپریشن جاری ہے۔
واضح رہے کہ کل وسطی ضلع بڈگام کے چاڈورہ علاقے میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان ہونے والے ایک مسلح تصادم کے دوران ایک عسکریت پسند گرفتار ہوا جبکہ دوسرا فرار ہونے میں کامیاب ہوا تھا۔
مقامی انتظامیہ نے علاقے میں موبائل انٹرنیٹ خدمات منقطع کر دی ہیں نیز سکیورٹی فورسز کی اضافی نفری بھی تعینات کر دی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس 5 اگست کو ہندوستان نے اس ملک کے زیر انتظام کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370 کا خاتمہ کرکے وادی کو 2 حصوں میں تقسیم کر دیا تھا، جس پر عالمی سطح پر سخت رد عمل سامنے آیا اور کشمیری رہنماؤں اور عوام نے بھی ہندو نواز مرکزی حکومت کے اس فیصلے کو تسلیم کرنے سے انکار صاف انکار دیا۔
ہندوستان کی مسلم آبادی اور کشمیری عوام نے بی جے پی حکومت کے اس اقدام کو جارحانہ، دشمنانہ اور غیر قانونی قرار دیا ہے۔
ہندوستان کے اس اقدام کے بعد سے کشمیری عوام میں شدید غم و غصے پایا جاتا ہے اور ان میں مسلحانہ اقدامات کے رجحان میں بھی اضافہ ہوا ہے جس کے باعث ہندوستانی سکیورٹی فورسز اور کشمیری عسکریت پسندوں کے مابین آئے دن جھڑپوں کی خبریں منظر عام پر آتی رہتی ہیں۔