Dec ۲۸, ۲۰۲۰ ۲۰:۲۰ Asia/Tehran
  • کسان اور حکومت دونوں اپنے موقف پر قائم، سال کے آخری مذاکرات کل کو

ہندوستان میں نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج دہلی کے بارڈر پر جاری ہے اور حکومت و کسان دونوں ہی اپنے موقف پر قائم ہیں۔

مرکز کے تین نئے زرعی قوانین کے خلاف دارالحکومت نئی دہلی کے سنگھو بارڈر پر احتجاج کر رہے کسانوں نے واضح کر دیا ہے کہ وہ انتیس دسمبر کو مجوزہ مذاکرات میں بھی اپنے انہی مطالبات کو دوہرائیں گے جن کی تکمیل کے لئے وہ مہینوں سے احتجاج کر رہے ہیں اور گزشتہ ایک مہینے سے زائد عرصے سے دہلی کے بارڈر بھی دھرنے پر بیٹھے ہیں۔

آٹھ دسمبر کے بعد سے حکومت بار بار کسانوں کو مذاکرات کی دعوت دے رہی ہے لیکن کسانوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے جو خطوط انہیں موصول ہوئے ہیں ان میں کوئی چیز نئی نہیں ہے۔ اب کسانوں نے ایک بار پھر حکومت کے آخری خط کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ انتیس دسمبر کو حکومت سے بات کریں گے لیکن وہ اپنے مطالبات پر قائم ہیں اور حکومت کو ان کے مطالبات کی روشنی میں ہی بات کرنی ہوگی۔

کسانوں کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے دوران سب سے پہلے اس مسئلے پر بات ہو کہ تینوں قوانین کو کیسے اور کب واپس لیا جائے گا اور ایم ایس پی کی ضمانت کے لئے قانون وضع کیا جائے۔

ٹیگس