کئی ماہ کے احتجاج کے بعد کسانوں اور ہندوستان کی مرکزی حکومت کے درمیان اب کچھ برف بگھلتی نظر آ رہی ہے۔
ہندوستانی کسان لیڈر جگجیت سنگھ ڈلیوال کی بھوک ہڑتال منگل کو پچاسویں دن بھی جاری رہی جبکہ ڈاکٹروں نے ان کی بگڑتی ہوئی صحت کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
ہندوستان کی ریاست پنجاب کے کسان رہنماؤں نے اپنےاحتجاج کا دائرہ اور وسیع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ہندوستان کے کسانوں کا اپنے مطالبات کو لے کر حکومت کے خلاف احتجاج جاری ہے اور انہوں نے کل پنجاب بند کے بعد آج گریٹر نوئیڈا کے زیرو پوائنٹ پر کسانوں کے مسائل سے متعلق مہا پنچایت کا انعقاد کیا۔
ہندوستان کی ریاست پنجاب میں کسانوں کے احتجاج اور بند کا اعلان کئے جانے کے معمولات زندگی بری طرح مفلوج ہوکررہ گئے۔
ہندوستان کی مرکزی اور ریاستی حکومت کی جانب سے کسانوں کے مطالبات اور تحریک پر سنجیدگی سے غور نہ کرنے سے ناراض کسان تنظیموں نے تیس دسمبر کو پنجاب بند کا اعلان کر دیا۔
پنجاب کے کسانوں کی پوری ریاست میں ریل روکو تحریک شروع ہو گئی ہے۔ کسانوں نے پہلے ہی اعلان کر دیا تھا کہ وہ دوپہر بارہ بجے سے تین بجے تک ریاست میں ریل پٹریوں پر احتجاج کریں گے۔
ہندوستان کی ریاستوں پنجاب اور ہریانہ کے شمبھو اور کھرونی بارڈر پر کسانوں کا احتجاج جاری ہے۔
ہندوستان کے قومی دارالحکومت دہلی اور ریاست ہریانہ کی سرحد پر پولیس اور احتجاجی کسانوں کے درمیان تصادم کی خبر ہے۔
ہندوستان میں ایک بار پھر کسان اپنے مطالبات پورے نہ ہونے کی شکایات لے کر سڑکوں پر نکلے ہوئے ہیں اور اب انہوں نے حکومت سے مذاکرات نہ ہونے کی صورت میں اتوار کے روز دہلی کی طرف مارچ کا اعلان کر دیا ہے۔