ہندوستان میں کورونا کا ٹیکہ لگائے جانے کی مہم کا آغاز
ہندوستان میں کورونا کے خلاف ٹیکہ کاری کی مہم ہفتے کے روز شروع ہو گئی ہے، جبکہ کورونا سے صحتیاب ہونے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
ہندوستانی کی مرکزی وزارت صحت کے اعلان کے مطابق ملک میں کورونا کو شکست دینے والے افراد کی تعداد میں بدستور اضافہ ہو رہا ہے اور فعال معاملات کی شرح محض دو فیصد رہ گئی ہے اور مرنے والوں کی یومیہ تعداد دو سو سے بھی کم رہی۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا کے پندرہ ہزار ایک سو اٹھاون نئے مریض سامنے آئے جس کی وجہ سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک کروڑ پانچ لاکھ بیالیس ہزار سے تجاوز کرگئی ۔ اسی دوران سولہ ہزار نو سو ستتر مریض صحتیاب ہوئے جس کے بعد صحتیاب ہونے والوں کی تعداد ایک کروڑ ایک لاکھ اناسی ہزار سات سو پندرہ ہوگئی ۔ ہندوستان میں اس وقت کورونا کے فعال کیسز کی شرح صرف دو فیصد رہ گئی ہے ۔ ہندوستان میں گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران ایک سو پچھتر مریضوں کی موت واقع ہونے سے مرنے والوں کی تعداد ایک لاکھ باون ہزار ترانوے ہوگئی ہے۔
دوسری جانب ہندوستان میں ویکسینیش مہم کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے ۔ اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے آج صبح ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے تین ہزار چھے مراکز میں ویکسینیشن مہم کا افتتاح کیا۔ اسے دنیا میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی ٹیکہ کاری مہم شمار کیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے ویکسین کی تیاری میں مصروف لوگوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ آج وہ تمام سائنسداں تعریف کے حق دار ہیں جو مہینوں سے ویکسین بنانے میں مصروف تھے ۔ ہندوستانی وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں عوام کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ویکسین کی ایک ڈوز کے بعد دوسری ڈوز لینا بہت ضروری ہے ۔ ہندوستان میں ویکسینیشن کے پہلے مرحلے میں تین کروڑ افراد کو ٹیکہ لگایا جا رہا ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں اسے تیس کروڑ تک پہنچا دیا جائے گا ۔ہندوستان نے جنوری کو دو ویکسینوں کی ہنگامی بنیادوں پر استعمال کی منظوری دی تھی جس میں ایک آکسفورڈ یونیورسٹی اور برطانیہ میں مقیم منشیات ساز آسٹرا زینیکا نے تیار کی ہے اور دوسری ہندوستانی کمپنی بھارت بائیوٹیک نے چار جنوری کو تیار کی جسے کارگو طیاروں کے ذریعے اس ملک کے مختلف علاقوں میں پہنچایا جائے گا۔