Feb ۱۷, ۲۰۲۱ ۱۶:۲۹ Asia/Tehran
  • کسانوں کی تحریک کے انتخابات پر اثرات

ہندوستان میں تینوں زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی جاری تحریک کا اثر اب اس ملک کی ریاست پنجاب کے مقامی انتخابات پر مرتب ہوتا نظر آ رہا ہے جہاں بی جے پی کو ممکنہ شکست کا سامنا ہے۔

ہندوستان کے میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ بی جے پی دور حکومت میں تین زرعی قوانین کے خلاف جہاں کسانوں کی احتجاجی تحریک جاری ہے وہاں اب اس تحریک کا اثر ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں ہونے والے مقامی انتخابات پر بھی پڑتا نظر آ رہا ہے۔

رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان کی ریاست پنجاب میں ہونے والے مقامی انتخابات کے نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں اور اب تک کے نتائج جہاں کانگریس پارٹی کے لئے سکون بخش سمجھے جا رہے ہیں وہاں بی جے پی کی پریشانیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔

ان انتخابات کو ریاست پنجاب میں آئندہ سال ہونے والے ریاستی اسمبلی کے انتخابات کے ممکنہ نتائج کا عکاس قرار دیا جا رہا ہے۔ ریاست پنجاب کے مقامی انتخابات میں ڈالے جانے والے ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے تاہم مکمل نتائج کا اعلان رات تک کئے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ پنجاب میں چودہ فرور کو مقامی انتخابات کے لئے ووٹ ڈالے گئے تھے۔

دریں اثنا کسان تحریک کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ وہ ریاست مغربی بنگال میں آئندہ ہونے والے ریاستی انتخابات کے دوران تینوں زرعی قوانین کا مسئلہ عوام میں لے کر جائیں گے۔ ان رہنماؤں نے اعلان کیا ہے کہ ان کے ملک کی موجودہ حکومت جس طرح سے تینوں زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک کو نظرانداز اور یا اس تحریک کو دبانے کی کوشش کرتی رہی ہے وہ اب اس تحریک کو آگے بڑھاتے ہوئے ملکی سطح پر مختلف ریاستوں میں ہونے والے انتخابات کے تعلق سے  موجودہ حکومت کی آمریت سے لوگوں کو باخبر کرنے کی کوشش کریں گے۔

ہندوستان کے کسانوں کے لیڈر راکیش سنگھ ٹکیت نے کہا ہے کہ آئندہ کسی بھی قسم کے ہونے والے انتخابات میں بی جے پی کی شکست کسانوں کی تحریک کی فتح کے مترادف ہو گی۔ راکیش سنگھ ٹکیت کے بیان سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ سیاست کے میدان میں اب کسان یونین نے بھی اپنا بنیادی کردار ادا کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

کسانوں کی تحریک میں پیش پیش رہنے والے کئی لیڈروں نے ریاست مغربی بنگال کے آئندہ انتخابات کے موقع پر اس ریاست میں حکومت کے خلاف تحریک چلانے کے لئے اس ریاست کا دورہ کرنے کا بھی اعلان کر دیا ہے۔

البتہ ان لیڈروں کا کہنا ہے کہ اپنی سرگرمیوں کے دوران وہ لوگوں سے اس بات کی اپیل کریں گے کہ وہ ایسے کسی بھی امیدوار کو ووٹ نہ دیں جو کسانوں کی تحریک کی حمایت نہیں کر رہے ہیں۔ ان لیڈروں کے اس بیان سے بظاہر بی جے پی امیدواروں کی پوزیشن پر براہ راست اثر پڑے گا۔

واضح رہے کہ ہندوستان کی حکومت نے کسانوں کے لئے تین ایسے زرعی قوانین بنائے ہیں کہ جن کے بارے میں اس کا کہنا ہے کہ وہ کسانوں کے حق میں ہیں جبکہ ہندوستان کے کسان ان تینوں زرعی قوانین کو منسوخ کئے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

 

 

 

 

 

 

ٹیگس