ہندوستان میں کسانوں کی ریل روکو مہم
ہندوستان میں نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں نے جمعرات کو ملک گیر ریل روکو احتجاج کیا جس کے باعث ملک کے بیشتر حصوں میں ٹرینوں کی رفت و آمد معطل ہوگئی۔
ہندوستانی میڈیا کے مطابق دہلی کی سرحدوں پر گذشتہ تقریبا تین مہینے سے دھرنے پر بیٹھے کسانوں نے جمعرات کو چار گھنٹے کے لئے ملک گیر "ریل روکو" احتجاج کیا جس کے باعث پورے ہندوستان میں ٹرینوں کی رفت و آمد میں خلل واقع ہوا-
حکومت سے گیارہ دور کے مذاکرات کی ناکامی کے بعد اب کسانوں نے اپنے مطالبات منوانے کے لئے دوپہر بارہ بجے سے سہ پہر چار بجے تک ریل روکو احتجاج کیا - جس کا اثر جموں سے لے کر جنوبی ریاستوں اور مشرق سے مغرب تک دیکھنے کو ملا -
پنجاب ہریانہ، جموں بہار یوپی اور مختلف ریاستوں میں کسان ریل کی پٹریوں پر بیٹھے رہے جبکہ مختلف شہروں کے ریلوے اسٹیشنوں پر بھی احتجاج کیا گیا- دہلی سے ملحقہ غازی آباد ریلوے اسٹیشن پر سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے جہاں قریب ہی غازی پور بارڈر پر کسانوں کا دھرنا پچھلے تقریبا تین مہینے سے جاری ہے-
اس درمیان مختلف شہروں میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم کی بھی خبریں ہیں - دوسری طرف کسانوں نے مختلف اسٹیشنوں پر روکی گئی ٹرینوں کے مسافروں کو پھولوں کا گلدستہ اور ہار پیش کیا اور ان کو ہونے والی پریشانیوں پر ایک طرح سے ان سے معافی بھی مانگی - کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ ٹرینوں کو روک کر زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کے لئے حکومت پر دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں۔