ہندوستانی پولیس کی اسرائیل نوازی، ایک مسلم نوجوان کو گرفتار کیا، وجہ حیرت انگیز بتائی
نماز جمعہ کے بعد فلسطین کا پرچم اپنے گھروں اور گاڑیوں پر لہرانے کی اپیل عوام سے کرنا ایک ہندوستانی کو مہنگا پڑ گیا اور اسے اس کے عوض جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھیج دیا گیا۔
یہ حیرت انگیز واقعہ ہندوستان کی شمالی ریاست اتر پردیش میں پیش آیا جہاں پولیس نے ایک ایسے مسلمان شخص کو گرفتار کیا ہے جس نے غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کی جارحیت کی مخالفت اور فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے مقصد سے سوشل میڈیا پر عوام سے یہ اپیل کی کہ وہ اپنے گھروں اور گاڑیوں پر فلسطینی پرچم لہرائیں۔
الجزیرہ ویب سائٹ کے مطابق اعظم گڑھ ضلع کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس سدھیر کمار سنگھ نے بتایا کہ یاسر اختر نامی ایک شخص کو فلسطین کا پرچم گھروں اور گاڑیوں پر لہرانے کی اپیل کرنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس افسر کے مطابق یاسر اختر نے اپنے فیس بک پیج پر ایک پیغام پوسٹ کیا تھا ، جس میں اس نے اپنے گاؤں کے رہائشیوں سے جمعہ کی نماز کے بعد فلسطینی پرچم لہرانے کی اپیل کی تھی۔
یاسر اختر کو پولیس نے گرفتار کر کے جیل بھیج دیا ہے!
یوپی پولیس کا دعوا ہے کہ مذکورہ شخص کے اس اقدام سے فرقہ وارانہ فسادات جنم لے سکتے تھے، اس لئے اسے حراست میں لیا گیا۔ پولیس افسر سدھیر کمار سنگھ کا کہنا تھا کہ خود یاسر کو پرچم لہرانے کا حق تھا مگر انہیں یہ حق حاصل نہیں تھا کہ وہ دوسروں سے بھی یہ اپیل کریں اور فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لئے انہیں پرچم لہرانے کی ترغیب دلائیں۔
خیال رہے کہ ہندوستان کی ریاست اترپردیش کی پولیس کا یہ مشکوک اور افسوسناک اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ہندوستان سمیت ساری دنیا میں گزشتہ دنوں فلسطین کی حمایت اور فلسطینیوں سے اظہار ہمدردی و یکجہتی کے لئے مختلف اقدامات اور مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا ہے اور خود ہندوستانی عوام بلا تفریق مذہب و ملت وقتاً فوقتاً فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی و ہمدردی کرنے کو اپنا فرض سمجھتے ہیں۔
گزشتہ دو ہفتوں کے دوران امریکہ و یورپ سمیت دنیا کے دسیوں ممالک میں فلسطین کی حمایت اور صیہونی دہشتگردی کی مخالفت اور مذمت کے مقصد سے زبردست مظاہرے ہوئے جن میں کروڑوں حریت پسندوں اور حق کے طرفداروں نے شرکت کی۔
قابل ذکر ہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے گزشتہ دو ہفتوں کے دوران فلسطین کے مختلف علاقوں بالخصوص غزہ پر فضائی اور زمینی بمباری کر کے تقریبا ۲۵۰ فلسطینیوں کو شہید کر دیا تھا جن میں سو سے زائد خواتین اور کمسن بچے شامل ہیں۔ اس بمباری میں ۱۱۷۴ رہائشی مکانات مکمل طور پر تباہ کر دئے گئے جبکہ ۷ ہزار سے زائد مکانات اور ۵۷ طبی مراکز اور اسکولوں کو بھی نقصان پہونچا۔
ہندوستان میں نریندر مودی کی سربراہی میں بے جے پی جماعت کے اقتدار میں آنے کے بعد روز بروز خود ساختہ ریاست اسرائیل کے ساتھ تعلقات مستحکم سے مستحکم تر ہوتے جا رہے ہیں اور فلسطینی کاز کی حمایت کا رنگ پھیکا پڑتا جا رہا ہے۔