ہندوستان میں پیگاسس جاسوسی معاملہ پر سیاسی بحران
لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے پیگاسس جاسوسی معاملہ ، کسانوں کے احتجاج سمیت مختلف امور پر حزب اختلاف کے جارحانہ موقف کی وجہ سے لوک سبھا میں تعطل پر حکومت سے تبادلہ خیال کیا۔
پیگاسس جاسوسی ، مہنگائی اور کسانوں کے معاملوں پر لوک سبھا میں حزب اختلاف کے اراکین کی طرف سے زبردست ہنگامہ آرائی کے سبب ایوان کی کارروائی کو پیر کو دن بھر کے لئے ملتوی کردیا گیا۔ تین التواء کے بعد کانگریس ، ترنمول کانگریس ، بائیں اور کچھ دوسری اپوزیشن جماعتوں کے اراکین ایک بار پھر پریزائیڈنگ آفیسر رما دیوی کے پوڈیم کے سامنے آئے جیسے ہی ایوان کی کارروائی 3 بجے شروع ہوئی تو چوتھی بار نعرے بازی کرنے لگے۔
راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملیک ارجن کھڑگے نے کہا کہ جاسوسی کا معاملہ بہت سنجیدہ ہے اور وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کی موجودگی میں پارلیمنٹ میں اس پر بحث اور اس کی تحقیقات سپریم کورٹ کے ایک جج کی نگرانی میں کی جانی چاہئے ۔
در ایں اثناء لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے پیگاسس جاسوسی معاملہ ، کسانوں کے احتجاج سمیت مختلف امور پر حزب اختلاف کے جارحانہ موقف کی وجہ سے لوک سبھا میں تعطل پر حکومت سے تبادلہ خیال کیا۔ ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ امیت شاہ ، پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی اور وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے میٹنگ میں شرکت کی۔ میٹنگ میں اپوزیشن کی طرف سے پارلیمنٹ کی کارروائی میں مسلسل رکاوٹ اور قانون سازی کے کارروائی میں خلل ڈالنے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔