Jul ۲۸, ۲۰۲۱ ۲۰:۴۲ Asia/Tehran
  • ہندوستان کی پارلیمنٹ میں ہنگامہ

ہندوستانی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بدھ کو بھی حزب اختلاف کے اراکین کا احتجاج اور ہنگامہ جاری رہا۔

نئی دہلی سے ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں کانگریس پارٹی کے اراکین نے پیگاسس جاسوسی اسکینڈل پر بحث کا مطالبہ کیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق کانگریس پارٹی کے سابق صدر اور وائناڈ سے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے حزب اختلاف کے مختلف رہناؤں کے ہمراہ لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا کو تحریک التوا کا نوٹس پیش کر دیا ہے۔

اسی کے ساتھ بدھ کو راہل گاندھی کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہاؤس میں، حزب اختلاف کی چودہ جماعتوں کے رہنماؤں نے ایک میٹنگ میں پیگاسس جاسوسی اسکینڈل اور کسان تحریک پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر راہل گاندھی نے پیگاسس جاسوسی اسکینڈل پر حزب اختلاف کے موقف کی وضاحت کی ۔ انھوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں بقول ان کے حزب اختلاف کو بولنے کا موقع نہیں دیا جارہا ہے ۔ انھوں نے حکومت پر اپوزیشن کی آواز کو دبانے کا الزام لگایا کہ حکومت بتائے کہ اس نے اسرائیل سے پیگاسس اسپائی ویئر خریدا ہے یا نہیں ۔

قابل ذکر ہے کہ کانگریس پارٹی سمیت حزب اختلاف کی سبھی جماعتیں پیگاسس جاسوسی اسکینڈل کی تحقیقات کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ پیگاسس جاسوسی اسکینڈل ، بڑھتی ہوئی مہنگائی اور کسانوں کی تحریک کے مسئلے پر حزب اختلاف کے اراکین مسلسل ایوان میں ہنگامہ کر رہے ہیں اور پارلیمنٹ کے مون سون سیشن میں اب تک ایک دن بھی دونوں ایوانوں میں معمول کی کارروائی نہیں چل سکی ہے۔ لوک سبھا میں بدھ کو بھی حزب اختلاف کے اراکین کا ہنگامہ جاری رہا۔

ہندوستانی پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں بھی بدھ کو حزب اختلاف کے اراکین نے ایک بار پھر پیگاسس جاسوسی اسکینڈل، مہنگائی اور کسانوں کا مسئلہ اٹھایا اور کارروائی نہیں چلنے دی۔

ٹیگس