Aug ۰۵, ۲۰۲۱ ۱۰:۵۵ Asia/Tehran
  • کشمیرمیں مکمل ہڑتال اور یوم سیاہ

کشمیر میں حریت کانفرنس کی اپیل پر آج مکمل ہڑتال ہے۔

ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے 2 سال مکمل ہونے پرحریت کانفرنس نے 5 سے15 اگست تک عشرہ مزاحمت منانے کا اعلان  کرتے ہوئے کہا ہے کہ 5 اگست کو کشمیرمیں مکمل ہڑتال ہوگی ، لال چوک کی طرف مارچ کیا جائے گا اور سیاہ جھنڈے لہرائے جائیں گے۔

دوسری جانب جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے کہا ہے کہ دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی سے نہ صرف جموں وکشمیر کا خصوصی درجہ چھینا گیا بلکہ اس سے لوگوں میں اجنبیت اور اعتماد کے فقدان کا احساس حد درجہ تک بڑھا ہے۔

اپنےایک بیان میں اپنی پارٹی صدر نے کہا کہ آئین ہند کے تحت جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دیا گیا تھا جس کو غیر متوقع طریقہ سے ختم کر دیا گیا جس نے لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے خصوصی درجے کا کچھ بھی متبادل نہیں لیکن ہمیں عدالت عظمیٰ پر یقین ہے کہ لوگوں کے مشترکہ مطالبہ کو مدنظر رکھتے ہوئے انصاف فراہم کیا جائے گا۔

در ایں اثناء جموں اینڈ کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے سربراہ یاسین ملک کی اہلیہ اور حریت رہنما مشال ملک نے کہا ہے کہ کشمیر کی صورتحال گھمبیر ہوتی جارہی ہے اور کشمیریوں کی تکلیف کا اندازہ نہیں لگا سکتے۔ 5 اگست کے اقدام کو 2 سال ہوگئے ہیں، کشمیریوں کی شناخت، سیاسی ، معاشی اور مذہبی حق چھین لیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  دنیا کو کشمیر کی صورتحال پر ایکشن لینا پڑے گا، 5 اگست کے اقدام کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج ہوا تھا۔

واضح رہے کہ دو سال پہلے آج ہی کے دن ہندوستان کے وزیر اعظم نریندرمودی نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم  کرنے کا اعلان کیا تھا۔

ٹیگس