Oct ۲۱, ۲۰۲۱ ۱۷:۵۴ Asia/Tehran
  • ہندوستان میں کسان احتجاج کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت

ہندوستان کی سپریم کورٹ نے احتجاج کو کسانوں کا بنیادی حق تاہم غیرمعینہ مدت کے لئے سڑکیں بند کرنے کو نا قابل قبول قرار دیا ہے۔

ہندوستان کی سرکاری خبررساں ایجنسی یو این آئی کے مطابق سپریم کورٹ نے جمعرات کو ایک بار پھر مرکزی حکومت پر واضح کیا کہ کسانوں کو احتجاج کرنے کا حق ہے لیکن اس کی وجہ سے سڑکیں غیر معینہ مدت کے لیے بند نہیں کی جا سکتی ہیں۔
کسان تنظیموں کے نمائندوں نے عدالت سے کہا کہ انھوں نے اس طرح دھرنا دیا ہے کہ سڑکیں پوری طرح بند نہ ہوں اور پولیس اچھی طرح ٹریفک کا کام انجام دے سکے۔ کسان تنظیموں نے کہا کہ اگر پولیس اس پر قادر نہیں ہے تو انہیں دہلی کے جنتر منتر یا رام لیلا میدان میں دھرنے پر بیٹھنے کی اجازت دی جائے۔ کسانوں کے اس مطالبے کی، سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے مخالفت کی اور دلیل میں چھبیس جنوری کے واقعے کا ذکر کیا۔
رپورٹ کے مطابق عدالت نے دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد کسان تنظیموں کو چار ہفتے میں جواب جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
یاد رہے کہ ہندوستان کے کسان تقریبا ایک سال سے تین نئے زرعی قوانین کے خلاف تحریک چلارہے ہیں اور دہلی کی سرحدوں پر دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں۔

 

ٹیگس