ہندوستان کی عدالت عظمی کا لکھیم پور کھیری قتل کیس میں گواہوں کو تحفظ فراہم کرنے کا حکم
ہندوستان کی عدالت عظمی نے ریاست یوپی کی حکومت کے رویے پر سوال اٹھاتے ہوئے لکھیم پور کھیری قتل کیس میں گواہوں کو تحفظ فراہم کرنے اور تفتیش میں تیزی لانے کا حکم دیا ہے۔
نئی دہلی سے یو این آئی کی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی سپریم کورٹ نے لکھیم پور کھیری قتل کیس میں ریاست اتر پردیش کی حکومت کے رویئے پر کئی سوالات اٹھائے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس ایس وی رمن کی سربراہی میں سپریم کورٹ کi ڈیویژن بینچ نے مفاد عامہ کی ایک اپیل کی سماعت کے دوران حکم دیا کہ تفتیش میں تیزی لائی جائے اور سی آر پی سی کی دفعہ ایک سو چونسٹھ کے تحت گواہوں کے بیانات جلد از جلد ریکارڈ کئے جائیں۔
عدالت نے حکم دیا ہے کہ اگر عدالتی افسر متعقلہ علاقے میں دستیاب نہیں ہے تو ضلع جج کو خود دفعہ ایک سو چونسٹھ کے تحت یہ کام کرنا چاہئے۔ عدالت عظمی نے کہا ہے کہ ہم حکومت اتر پردیش کو حکم دیتے ہیں کہ گواہوں کو مناسب تحفظ فراہم کیا جائے۔
یاد رہے کہ ہندوستان کی ریاست اتر پردیش میں متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں پر مبینہ طور پر مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ امور کے بیٹے نے گاڑی چڑھا دی جس سے کم سے کم چار کسان ہلاک ہوگئے تھے۔ اس واقعے کے بعد تصادم میں بھی چار افراد مارے گئے تھے۔
اس واقعے میں مارے جانے والے کسانوں کے متعلقین کا کہنا ہے کہ قاتل آزاد گھوم رہے ہیں اور یوپی حکومت ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی ہے۔