لکھیم پور واقعے میں انصاف کے مطالبے کو لے کر کسانوں کی ریل روکو تحریک، بی جے پی کو اقتدار کے ہاتھ سے جانے کا ڈر
لکھیم پور کھیری میں کسانوں پر کار چڑھانے کے واقعے میں اجے مشرا کی برخاستگی اور گرفتاری کے مطالبے کو لے کر پیر کے روز متحدہ کسان محاذ نے ریل روکو تحریک چلائی ہے۔
ریل روکو تحریک کے تحت صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک سبھی راستوں پر 6 گھنٹوں کے لئے ٹرین کی آمد و رفت کو روکنے کا پروگرام ہے۔ کسان تنظیموں کے متحدہ محاذ ایس کے ایم نے بیان میں کہا ہے جب تک لکھیم پور کھیری معاملے میں انصاف نہیں مل جاتا مظاہرے تیز ہوتے جائین گے۔
دوسری طرف جمو کشمیر کے سابق گورنر و میگھالیہ صوبے کے موجودہ گورنر ستیاپال ملک، کسان تحریک سے بہت فکرمند نظر آ رہے ہیں۔ انہیں ڈر ہے کہ کہیں بی جے پی کے ہاتھ سے اقتدار نہ نکل جائے۔ انہوں نے راجستھان کے جھنجھنو ضلع میں ایک تقریب کے موقع پر پریس کانفرنس میں، حکومت کو کسانوں کے مطالبوں کو ماننے کی تلقین کی ۔ ستیاپال ملک نے بی جے پی کے ہاتھ سے اقتدار نکلنے کی فکر کو ان لفظوں میں بیان کیا: اگر کسانوں کے مطالبے پورے نہ ہوئے تو یہ حکومت دوبارہ اقتدار میں نہیں آ پائے گی۔
انہوں نے اپنی بات کی حمایت میں مختلف گاؤں میں بی جے پی کے لیڈروں کے داخلہ پر روک کے واقعے کو پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ یوپی میں انتخابات ہونے والے ہیں، لیکن بہت سے گاؤں میں بی جے پی کے لیڈر داخل نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے میرٹھ، مظفر نگر اور باغپت کے گاؤں کی مثالیں دی۔