Nov ۱۵, ۲۰۲۱ ۰۷:۵۶ Asia/Tehran
  • فائل فوٹو
    فائل فوٹو

تین سیاہ زرعی قوانین کو ختم کرانے کے لئے کسانوں کی جاری تحریک کو اب ایک سال پورے ہونے میں کچھ ہی دن بچے ہیں۔

کسان اپنے بقول سیاہ قوانین کی منسوخی سے پہلے گھر نہ جانے کے اپنے عزم پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ کسانوں نے لوگوں میں بیداری لانے کے لئے ممبئی میں 14 نومبر سے 26 نومبر تک استھی کلش کے زیر عنوان بیداری مہم شروع کی ہے۔ 26 نومبر 2021 کو کسان تحریک کو ایک سال پورا ہوجائے گا۔

متحدہ کسان محاذ کے مطابق، احتجاج کے دوران 26 مختلف اتار چڑھاؤ آئے جس میں 3 اکتوبر 2021 کی تاریخ کو کبھی بھلایا نہیں جا سکتا۔ یہ وہ تاریخ ہے جب یوپی کے لکھیم پور کھیری میں پر امن احتجاج کرنے والے 5 کسان مظاہرین کو وحشیانہ طریقے سے گاڑیوں سے کچل دیا گیا۔ مجموعی طور پر 8 لوگوں کی موت ہوئی جن میں ایک صحافی بھی شامل تھا۔

کسان مورچہ آج بھی اپنے اس مطالبہ پر قائم ہے کہ لکھیم پور کھیری میں کسانوں کے اصل ملزم وزیر مملکت برائے داخلہ اجئے مشرا کو اب تک برخاست کیوں نہیں کیا گیا، اسے فوراً برخاست کیا جائے۔ اس سلسلے میں کسانوں کی جدوجہد جاری ہے۔

اس کے ساتھ ہی 12 ماہ کے اس احتجاج، سیاہ زرعی قوانین کے نقصانات، اس کے ذریعے کھیتی اور کسانی کی بربادی اور کارپوریٹ گھرانوں کو فائدہ پہنچانے کیلئے حکومت اقدامات سے آگاہ کرنے کے مقصد سے ممبئی میں 14 سے 25 نومبر کے درمیان ’کسان سنگھرش یاترا‘ کے تحت الگ الگ علاقوں میں میٹنگ ہوگی اور لکھیم پور کھیری میں مارے گئے کسانوں کے استھی کلش 4 بجے سے 6 بجے کے درمیان رکھا جائے گا۔

اس کے علاوہ 28 نومبر کو آزاد میدان میں تاریخی مہاپنچایت پر یہ سنگھرش یاترا یا احتجاجی ریلی اپنے اختتام کو پہنچے گی۔

 

ٹیگس