ہندوستان کی پارلیمنٹ میں ہنگامہ، حکومت پر جمہوریت پامال کرنے کا الزام
ہندوستانی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں حزب اختلاف کے ہنگاموں کے باعث بدھ کو بھی معمول کی کارروائی نہ چل سکی۔
نئی دہلی سے موصولہ رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بدھ کو کارروائی شروع ہوتے ہی حزب اختلاف کے اراکین نے راجیہ سبھا کے بارہ اراکین کی معطلی ختم کئے جانے کا مطالبہ شروع کر دیا۔
رپورٹ کے مطابق ایوان بالا راجیہ سبھا میں کارروائی شروع ہوتے ہی کانگریس پارٹی کے اراکین نے نعرے بازی شروع کردی۔ راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے اراکین نے بارہ اراکین کی معطلی ختم کئے جانے کے ساتھ ہی بعض اراکین نے بارش سے کسانوں کو پہنچنے والے نقصانات کا معاوضہ بھی دیئے جانے کا مطالبہ کیا۔
راجیہ سبھا میں وقفہ صفر اور وقفہ سوالات کی کارروائی نہ ہوسکی۔ کم و بیش یہی صورتحال ایوان زیرین لوک سبھا میں بھی دیکھی گئی۔ بعد ازاں حزب اختلاف کے اراکین، پارلیمنٹ کمپلیکس میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کے سامنے جمع ہوئے اور اراکین کی معطلی کے خلاف احتجاج کیا۔
یاد رہے کہ ہندوستانی پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے پہلے ہی دن ایوان بالا راجیہ سبھا میں پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے، مانسون اجلاس کے آخری دن ایوان میں ہنگامہ کرنے اور ایوان کی توہین کے الزام میں حزب اختلاف کے بارہ اراکین کی، پورے سیشن کے لئے معطلی کی قرار داد پیش کی جو منظور کرلی گئی۔
حزب اختلاف کے رہنماؤں نے اس قرار داد کو جمہوریت اور پارلمانی اصولوں کے منافی قرار دیا ہے۔