Dec ۰۸, ۲۰۲۱ ۱۸:۲۷ Asia/Tehran
  • راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے احتجاج کے باعث معمول کی کارروائی معطل

ہندوستانی پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے احتجاج کے باعث معمول کی کارروائی بدھ کو بھی نہ چل سکی۔

ہندوستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی یو این آئی کے مطابق بارہ اپوزیشن ارکان کی معطلی کے خلاف بدھ کو بھی ہندوستانی پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں احتجاجی ہنگامہ جاری رہا۔

رپورٹ کے مطابق بدھ کو ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی حزب اختلاف کے اراکین نے ، بارہ ارکان کی معطلی ختم کئے جانے کا مطالبہ شروع کردیا۔ قائد حزب اختلاف ملک ارجن کھڑگے نے اس حوالے سے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ میں جمہوریت کا قتل کر رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ ان اراکین کو غلط طریقے سے معطل کیا گیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر ملک ارجن کھڑگے نے کہا کہ ممبران پارلیمنٹ کی معطلی ضابطے اور آئین کے خلاف ہے اور وہ ایک ہفتہ سے مسلسل راجیہ سبھا کے چیئرمین سے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن حکومت سن نہیں رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان کو چلنا چاہئے اور اپوزیشن اس میں حکومت کی مدد کے لئے تیار ہے لیکن پہلے معطلی واپس لینا ہوگی۔ کانگریس کے آنند شرما نے بھی کہا کہ معطل ارکان کی بات نہیں سنی جا رہی ہے۔ حکومت کو اپنا رویہ بدلنا چاہیے۔ حزب اختلاف کی طرف سے ہنگامہ جاری رہنے کے بعد چیئرمین ونکیا نائیڈو نے کارروائی دو پہر تک کے لئے ملتوی کردی ۔

یاد رہے کہ مرکزی وزیر برائے پارلیمانی امور پرہلاد جوشی کی درخواست پر چیئرمین راجیہ سبھا نے رواں سرمائی اجلاس کے پہلے ہی دن حزب اختلاف کے بارہ ارکان کو پورے سیشن کے لئے معطل کردیا۔مذکورہ اپوزیشن ارکان پر پارلیمنٹ کے مانسون سیشن کے آخری دن آٹھ اگست کو ایوان میں ہنگامہ کرنے ، کاغذات پھاڑنے اور ایوان کے قواعد کی خلاف ورزی کا الزام ہے ۔

بدھ کو راجیہ سبھا میں ناگالینڈ پیپلز فرنٹ کے رکن کے جی کینسے نے آرمڈ فورسز اسپیشل پاور ایکٹ کو واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا ۔ انھوں نے کہا کہ اس ایکٹ کے استعمال سے نفرت انگیز کارروائیاں ہوتی ہیں اور ملک کی سالمیت نیز یک جہتی پر اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

ٹیگس