Feb ۰۸, ۲۰۲۲ ۱۷:۴۱ Asia/Tehran
  • ہندوستان کی راجیہ سبھا میں حکمران اور حزب اختلاف کا ایک دوسرے کو نام بدل لینے کا مشورہ

ہندوستانی پارلیمنٹ میں منگل کو حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی اور حزب اختلاف کانگریس نے ایک دوسرے کو اپنا نام بدلنے کا مشورہ دیا۔

منگل کو پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں ، صدر کے خطاب پر شکریئے کی تحریک کے دوران حزب اختلاف کی بحث کا جواب دیتے ہوئے، ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ کانگریس پارٹی کو اپنا نام تبدیل کرلینا چاہئے۔

انھوں نے کہا کہ اگر کانگریس پارٹی کو نیشن پر اعتراض ہے اور اس کی نظر میں نیشن غیر آئینی ہے تو اس کو اپنا نام انڈین نیشنل کانگریس کے بجائے فیڈریشن آف کانگریس رکھ  لینا چاہئے۔
راجیہ سبھا میں سینیئر کانگریسی رہنما اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے وزیر اعظم نریندر مودی کے حملوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکمراں قومی جمہوری اتحاد کو اپنا نام بدل کے نو ڈیٹا ایولیبل رکھ  لینا چاہئے کیونکہ اس کے پاس کوئی ڈیٹا دستیاب نہیں ہے۔

  پی چدمبرم نے کہا کہ موجودہ این ڈی اے حکومت کے پاس کورونا کی دوسری لہر کے دوران آکسیجن کے فقدان سے ہونے والی اموات، پانی پر تیرتی ہوئی لاشوں اور گھروں کو لوٹنے والے مزدوروں کا  کوئی ڈیٹا نہیں ہے اس لئے اس کو اپنا نام نو ڈیٹا ایولیبل رکھ لینا چاہئے۔

چدمبر نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لوگ انہیں ٹکڑے ٹکڑے گینگ کا رکن کہتے ہیں اور جب پارلیمنٹ میں وزیر سے پوچھا جاتا ہے کہ اس گینگ کے اراکین کون ہیں تو جواب دیا جاتا ہے کہ حکومت کے پاس اس کا ڈیٹا بھی نہیں ہے۔

ہمارا فیس بک پیج لائک کریں 

ہمیں انسٹاگرام پر فالو کریں 

ہمیں ٹویٹر پر فالو کریں 

 

ٹیگس