ہندوستان میں گرمی اور مانسون سے مقابلے کی تیاریاں
ہندوستان میں گرمی کی موجودہ لہر اور مانسون سے پہلے کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔
نئی دہلی سے موصولہ رپورٹ میں وزیراعظم کے دفتر کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ جمعرات کی رات ایک میٹنگ میں گرمی کی موجودہ شدید لہر میں جان و مال کے نقصان کا جائزہ لیا گیا اور مزید نقصان سے بچنے کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
اس میٹنگ میں محکمہ موسمیات اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے پورے ملک میں مارچ سے اب تک معمول سے زیادہ درجہ حرارت کے بارے میں بریفنگ دی ۔
رپورٹ کے مطابق مرکزی حکومت نے ریاستی ، ضلعی اور شہری سطح پر ہیٹ ایکشن پلان تیارکرنے کا مشورہ دیا ہے ۔
اس میٹنگ میں اسی طرح مانسون کی تیاریوں کے سلسلے میں بھی تمام ریاستوں کو 'سیلاب کی تیاری کا منصوبہ' تیار کرنے کا مشورہ بھی دیا گیا ہے ۔
یاد رہے کہ ہندوستان کو گرمی کی ایسی شدید لہر کا سامنا ہے کہ جس کی گزشتہ سو برس میں کوئی مثال نہیں ملتی ۔ اسی کے ساتھ بجلی کےبحران نے بھی عوام کی مشکلات بڑھا دی ہے ۔
حکومت بجلی کے موجودہ بحران کو کوئلے کی کمی کا نتیجہ قرار دیتی ہے لیکن بعض رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان کے کئی بجلی گھر فنی مشکلات کےسبب بند ہوگئے ہیں ۔
اس سلسلے میں حزب اختلاف کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت نے عوام کی مشکلات کے حل کرنے کےبجائے انہیں فرقوں اور مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرکے بنیادی مسائل سے ان کی توجہ ہٹانے پر مرکوز کی ہے ۔