May ۲۴, ۲۰۲۲ ۲۰:۰۰ Asia/Tehran
  • قانون کی رو سے گیان واپی مسجد کیس قابل سماعت نہیں: مسجد انتظامیہ

بنارس کی ضلع اور سیشن عدالت پہلے یہ طے کرے گی کہ گیان واپی مسجد میں پوجا کی اجازت کی اپیل قابل سماعت ہے یا نہیں، یہ درخواست مسجد کی انتظامیہ کمیٹی نے کی ہے۔

ہندوستان کی سرکاری خبررساں ایجنسی یو این آئی کے مطابق بنارس کے ضلع اور سیشن جج ڈاکٹر اجے کرشن وشویش نے منگل کو سول جج کی عدالت سے ان کی عدالت میں منتقل ہونے والے مقدمے کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران گیان واپی مسجد کی انتظامیہ کمیٹی نے یہ موقف اختیار کیا کہ انیس سو اکیانوے کے عبادتگاہوں سے متعلق قانون کے سیاق میں عدالت میں اس مقدمے کی سماعت نہیں ہو سکتی۔
بنارس کے ضلع جج نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے مقدمے کے قانونی جواز پر ترجیحی بنیاد پر سماعت کا حکم دیا ہے لہذا عدالت ترجیحی بنیاد پر پہلے یہ طے کرے گی کہ یہ اپیل قابل سماعت ہے یا نہیں۔ انہوں نے اس کے لئے جمعرات چھبیس مئی کی تاریخ کا اعلان کیا ہے۔
جسٹس اجے کرشن وشویش نے اسی کے ساتھ کہا کہ سپریم کورٹ کا بیس مئی کا فیصلہ اپنی جگہ برقرار ہے جس میں نشان زدہ شیولنگ کے مقام کی حفاظت اور مسلمانوں کو نماز سے نہ روکنے نیز نمازیوں کو زحمت سے بچانے کے لئے، ضلعی انتظامیہ کو وضو کے لئے متبادل انتظام کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
بنارس کی ضلع عدالت نے اسی کے ساتھ مسجد کی سروے اور ویڈیو گرافی رپورٹ پر مختلف فریقوں کو اعتراض جمع کرانے کے لئے سات دن کا وقت دیا ۔
دوسری طرف دہلی کی ایک عدالت نے قطب مینار میں پوجا کی اجازت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے جس کا اعلان نو جون کو کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ ہندوؤں اور جین مذہب کے ماننے والوں کی طرف سے عدالت میں یہ دعوی کیا گیا ہے کہ قطب مینار کے کمپلیکس میں ہندو دیوتاؤں کی مورتیوں، کلش اور پوتر کمل کے آثار موجود ہیں لہذا انہیں اس جگہ پوجا کی اجازت دی جائے اور یہ کمپلیکس ان کے حوالے کیا جائے۔

ٹیگس