بی جے پی اور کانگریس کے ایک دوسرے پر سنگین الزامات
ہندوستان میں حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی اور حزب اختلاف کانگریس نے ایک دوسرے پر انتخابی مہم کے تعلق سے سنگین الزامات لگائے ہیں۔
ہندوستان کی سرکاری خبررساں ایجنسی یو این آئی کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی نے سنیچر کو بندیل کھنڈ ایکسپریس وے کا افتتاح کرنے کے بعد ایک عوامی ریلی سے خطاب میں اپوزیشن پر ریوڑی کلچر کو فروغ دینے کا الزام لگایا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ووٹروں کو لبھانے کےلئے عوام میں مفت سوغات کی تقسیم ملک کے لئے مہلک ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ریوڑی کلچر ملک کی ترقی کے لئے خطرناک ہے ۔ اسی کے ساتھ بی جے پی ترجمان سمبت پاترا نے کہا ہے کہ کانگریس پارٹی نے گجرات فسادات کے تعلق سے وزیراعظم مودی کو بدنام کرنے کے لئے معروف صحافی اور سماجی کارکن تیستا سیتلواد سے کام لیا اور کروڑوں روپے خرچ کئے ۔
دوسری جانب حزب اختلاف کانگریس پارٹی نے حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی پر گجرات میں الیکشن جیتنے کے لئے گھناؤنی سازش کرنے کا الزام لگایا ہے۔
نئی دہلی میں کانگریس پارٹی کے ہیڈکواٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں پارٹی کے ترجمان پون کھیڑا نے دعوی کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی گجرات الیکشن جیتنے کے لئے ہر بار سازشی منصوبوں سے کام لیتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس بار وہ یعنی وزیر اعظم نریندر مودی گجرات فسادات کے تعلق سے کانگریس پارٹی کے آنجہانی رہنما احمد پٹیل کا نام لیکر سیاسی پولرائیزیشن کی کوشش کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ گجرات فسادات کے لئے تشکیل دی گئی خصوصی تفتیشی ٹیم نے آنجہانی احمد پٹیل کا نام لیکر کانگریس پارٹی کو بدنام کرنے کی کوشش کی ہے۔
یاد رہے کہ دو ہزار دو میں گجرات کے مسلم کش فسادات کے وقت ہندوستان کے موجودہ وزیراعظم نریندر مودی گجرات کے وزیر اعلی تھے۔ ان پر الزام ہے کہ انھوں نے بلوائیوں اور فسادیوں کو مسلمانوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ دے رکھی تھی۔