مفت ریوڑی کے بیان پر حزب اختلاف کا ردعمل اور حکومت کی صفائی
ہندوستان میں وزیر اعظم نریندر مودی کے مفت ریوڑی کے بیان پر حزب اختلاف کے ردعمل کے بعد حکومت صفائی دینے پر مجبور ہوگئی۔
قابل ذکر ہے کہ ان دنوں ہندوستان کے سیاسی و صحافتی حلقوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کے اس بیان پر ماحول گرم ہے کہ مفت ریوڑی کا کلچر ملک کے لئے تباہ کن ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈران کی مفت ریوڑی اور شارٹ کٹ پالیسیاں ان کی مایوسی کی علامت ہیں اور ان سے، شارٹ سرکٹ کا خطرہ ہے۔
نریندر مودی کے اس بیان پر اپوزیشن رہنماؤں کا سخت ردعمل سامنے آنے، اور ٹی وی چینلوں پر گرما گرم بحث شروع ہوجانے کے بعد حکومت دفاعی پوزیشن میں آگئی ہے۔
ہندوستان کی مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک کے غریب طبقے اور ضرورتمندوں کو مفت صحت اور تعلیم کی سہولتیں فراہم کرنا مرکزی حکومت کی فلاحی پالیسیوں کا حصہ ہے ۔ انھوں نے اسی کے ساتھ کہا کہ بجلی اور پانی کی مفت فراہمی اور سبسڈی پر مثبت بحث کی ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ دہلی کے وزیر اعلی نے دودن قبل ایک بیان میں کہا تھا کہ کہا گیا ہے کہ اگر عوام کو مفت سہولتیں دی جائیں گی تو ملک کو نقصان اور ٹیکس دینے والوں کے ساتھ دھوکہ ہوگا۔
انھوں نے اس بیان میں کہا کہ ٹیکس دینے والوں کے ساتھ دھوکہ، ملک کے غریب بچوں کو مفت تعلیم اور لوگو کے مفت علاج سے نہیں بلکہ اس وقت ہوتا ہے جب وہ دیکھتے ہیں ہے کہ ان کے ٹیکس کی رقم سے امیر دوستوں کے قرضے معاف کئے گئے اور خسارہ پورا کرنے کے لئے کھانے پینے کی اشیا، دودھ ، دہی اور چھاچھ پر، جی ایس ٹی لگا دیا گیا۔