Aug ۲۵, ۲۰۲۲ ۱۶:۱۰ Asia/Tehran
  • گجرات حکومت کو ہندوستانی سپریم کورٹ کا نوٹس

ہندوستانی سپریم کورٹ نے بلقیس بانو کیس کے مجرمین کی سزا میں نرمی کے خلاف اپیل پر گجرات حکومت کو نوٹس جاری کردیا۔

نئی دہلی سے ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس این وی رمنا ، جسٹس اجے رستوگی اور جسٹس وکرم ناتھ پر مشتمل سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے، بلقیس جہاں کیس کے گیارہ مجرموں کی عمر قید کی بقیہ سزا معاف کرکے، رہا کئے جانے کے خلاف اپیل کی سماعت کی۔
یاد رہے کہ ہندوستان کے چھیترویں یوم آزادی پر بلقیس جہاں کیس کے گیارہ مجرمین کی بقیہ سزائیں معاف کرکے انہیں جیل سے رہا کردیا گیا جبکہ مذکورہ گیارہ افراد ان چودہ انتہا پسندوں میں شامل تھے جنہوں نے بلقیس جہاں اور ان کے گھر کی دیگر خواتین کو اجتماعی جنسی درندگی کا نشانہ بنایا اور بلقیس جہاں کی تین سالہ بچی سمیت متعدد افراد کے بیہمانہ قتل کا ارتکاب کیا ۔ جرم ثابت ہونے کے بعد عدالت میں مذکورہ گیارہ افراد کو عمرقید کی ‎سزا سنائی تھی۔
ان گیارہ انتہا پسند مجرمین کو بقیہ سزا ایسی حالت میں معاف کرکے جیل سے رہا کیا گیا ہے کہ ہندوستانی عدالت عظمی یہ واضح کر چکی ہے کہ عمرقید کا مطلب پوری عمر کی قید ہے ۔
حکومت کے اس اقدام کے خلاف ہندوستان کی مختلف سماجی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے مفاد عامہ کی اپیل سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ہے۔
ہندوستانی سپریم کورٹ نے جمعرات کو گجرات حکومت کو نوٹس جاری کرکے سماعت دو ہفتے کے لئے ملتوی کردی۔

ٹیگس