لکھنؤ میں مختار عباس نقوی کی اسلامو فوبیا کی مخالفت
ہندوستان کے سینیئر بی جے پی رہنما مختار عباس نقوی نے بیرونی حملہ آوروں کے مجرمانہ اور فرقہ وارانہ گناہوں کا بوجھ مسلمانوں پر ڈالے جانے کی مخالفت کی ہے۔
سینیئر بی جے پی رہنما اور سابق مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے جمعے کو لکھنؤ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے اقلیتی مورچے کے تین روزہ تربیتی پروگرام کے اختتام پر اسلامو فوبیا کے پروپیگنڈے کو ہندوستان کو بدنام کرنے کی کوشش قرار دیا ۔ انھوں نے کہا کہ " بیرونی حملہ آوروں کے کرمنل، اور کمیونل ظالمانہ جرائم" کے گناہوں کی گٹھری کو مسلمانوں کے سرکا بو جھ نہیں بنانا چاہئے ۔ انھوں نے کہا کہ کچھ لوگ ہندوستان میں بقول ان کے اسلامو فوبیا کے جھوٹے، اور من گھڑت موضوعات کا پروپیگنڈہ کرکے، ملک کو بدنام کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
مختار عباس نقوی نے دعوی کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے پچھلے ساڑھے آٹھ برس میں سماج کے سبھی طبقات کی سماجی، معاشی اور تعلیمی خود مختاری کے لئے انتھک کوشش کی ہے اور ترقی کو اعتماد میں بدلا ہے۔
سینیئر بی جے پی رہنما نے یہ دعوی ایسی حالت میں کیا ہے کہ حزب اختلاف کی جماعتیں مودی حکومت اور بھارتیہ جنتا پارٹی پر اسلاموفوبیا پھیلانے، فرقہ واریت کو ہوا دینے اور نفرت کی سیاست کے ذریعے ہندوستانی سماج کو تقسیم کرنے کا الزام لگاتی ہیں ۔
ہندوستان کی کانگریس پارٹی کا کہنا ہے کہ اس نے بی جے پی کی سماج کو تقسیم کرنے کی پالیسی کے جواب میں ہی کنیا کماری سے کشمیر تک، بھارت جوڑو یاترا شروع کی ہے۔