Nov ۰۶, ۲۰۲۵ ۱۶:۳۶ Asia/Tehran
  • ہندوستان: بہار میں پہلے مرحلے کی ووٹنگ ختم، ووٹ چوری، نام ڈلیٹ سمیت تشدد کے واقعات کی بھی خبریں

ہندوستان کی ریاست بہار میں آج جمعرات 6 نومبر کو اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں ووٹ ڈالے گئے۔

 سحرنیوز/ہندوستان:  ہندوستانی میڈیا کے مطابق بہار اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں اٹھارہ اضلاع کی ایک سو اکیس نشستوں پر ووٹنگ ہوئی۔ ہندوستان کے وقت کے مطابق شام پانج بجے تک 60.13 فیصد ووٹنگ درج کی گئی۔ اس موقع پر ہندوستان کے الیکشن کمیشن آف انڈیا نے یہ بھی دعوی کیا کہ سخت سیکورٹی کے انتظامات کئے گئے تھے، لیکن اس کے باوجود کئی علاقے سے تشدد کے واقعات کی خبریں سامنے آئی ہیں۔

بہار کے مکاما میں ووٹنگ کے دوران تشدد۔

جمعرات 6 نومبر کو پونے چار کروڑ ووٹروں کو ایک ہزار تین سو چودہ امیدواروں کے درمیان سے ایک سو اکیس کا انتخاب عمل میں لانا تھا۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے جاری کردہ شیڈیول کے مطابق دوسرے مرحلے کی ووٹنگ گیارہ نومبر کو انجام پائے گی جس میں باقیماندہ ایک سو بائیس نشستوں کے لئے فیصلہ ہوگا۔ جمعرات کی صبح ووٹنگ کے دوران ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے انتخابات کو جمہوری تہوار بتاتے ہوئے عوام سے بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کی تھی جبکہ اپوزیشن رہنما ملک ارجن کھڑگے نے بھی عوام اور خاص طور پر نوجوانوں اور پسماندہ طبقات کو اپنا مخاطب بناتے ہوئے ان سے اپیل کی کہ وہ حق رائے دہی کا بھرپور استعمال کر کے بیس سال کے بعد ریاست کو ایک نئی سمت لے جانے اور بڑی تبدیلی لانے کی اپیل کی۔

قابل ذکر ہے کہ اپوزیشن جماعتیں پہلے ہی مرکزی حکومت پر ووٹوں میں ہیر پھیر کا الزام عائد کر کے انتخابات کے نتائج کے حوالے سے اپنے خدشات اور تحفظات کا اظہار کر چکی ہیں۔ اس دوران جمعرات کو ووٹنگ کے دوران متعدد علاقوں سے ووٹ چوری، ووٹ ڈلیٹ کئے جانے اور پارٹیوں کے کارکنوں کے درمیان تشدد کی خبریں بھی سامنے آتی رہیں۔ مقامی رہنماؤں نے الیکشن کمیشن آف انڈیا پر یہ بھی الزام لگایا کہ وہ صرف اور صرف بی جے پی کے رہنماؤں کی شکایتوں پر غور کر رہے ہیں، جبکہ اپوزیشن کے لوگوں کو ڈرایا اور دھمکایا جا رہا ہے۔ 

ٹیگس