روس، ہندوستان کو تیل فراہم کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک
امریکہ اور مغربی ملکوں کی پابندیوں کے باوجود روس، ہندوستان کو تیل فراہم کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے۔
تیل کی ترسیل کی نگرانی کرنے والے ایک ادارے کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق روس ہندوستان کو تیل فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے اور اس نےسعودی عرب اور عراق جیسے ملکوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے جو دنیا میں تیل فراہم کرنے والے بڑے روائتی ممالک ہیں۔
روس نے گزشتہ اکتوبر میں یومیہ نولاکھ چھیالیس ہزار بیرل تیل ہندوستان کو برآمد کیا تھا جو ایک ماہ کے دوران کسی بھی ملک کو فراہم کیے جانے والے تیل کی سب سے بڑی مقدار ہے۔ ایک اندازے کے مطابق روس اس وقت ہندوستان کے تیل کی بائیس فیصد ضروریات پوری کر رہا ہے۔
دہلی میں قائم آبزرور ریسرچ فاونڈیشن نامی تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ ہندوستان توانائی کے میدان میں روس کے ساتھ تعاون کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینا چاہتا ہےکیونکہ یہ ہندوستانی توانائی کی سیکورٹی کے لیے ضروری ہے۔
دوسری جانب ہندوستان کے وزیر توانائی ہردیپ سنگھ پوری نے واشنگٹن میں اپنی امریکی ہم منصب جینفرگرنھوم سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستانی عوام کی توانائی کی ضرورت پوری کرنا ہمارا اخلاقی فریضہ ہے اور ان کا ملک جہاں سے ضروری سمجھے گا، تیل خریدے گا۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق گزشتہ ہفتے روسی صدر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ روسی اور ہندوستانی کمپنیاں توانائی سمیت مختلف شعبوں میں مشترکہ سرمایہ کاری کے منصوبے شروع کرنے کے لیے مذاکرات میں مصروف ہیں۔
کہا جارہا ہے کہ ہندوستان کی نیشنل آئل اینڈ گیس کمپنی روس کے ساخالین آئل اینڈ گیس فیلڈ سے امریکی کمپنی ایکسن موبائل کی علیحدگی کے باوجود نہ صرف اس منصوبے سے باہر نہیں نکلی بلکہ اپنا کردار بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔
ہندوستانی ذرائع کے مطابق، نیشنل آئل اینڈ گیس کمپنی ساخالین ایک منصوبے کے مزید حصص خریدنے کا بھی ارادہ رکھتی ہے۔
روس یوکرین جنگ نے تیل کی عالمی منڈی کو بڑی حدتک متاثر کیا ہے اور رسد و طلب میں عدم توازن کی وجہ سے مختلف ملکوں کے درمیان چلے آرہے روائتی تجارتی لین دین میں تناؤ پیدا ہوگیا ہے۔