راجیو گاندھی کے قاتلوں کو رہا کرنے کا حکم، کانگریس چراغ پا
ہندوستان کی سپریم کورٹ نے سابق آنجہانی وزیراعظم راجیو گاندھی کے سبھی قاتلوں کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
ہندوستانی میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ نے اپنے ایک اہم فیصلے میں سابق وزیراعظم آنجہانی راجیو گاندھی کے سبھی قاتلوں کو رہا کرنے کا حکم دے دیا جن میں مرکزی مجرم نلینی شری ہر بھی شامل ہے۔
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ گورنر نے قدم نہیں اٹھایا ہے تو ہم قدم اٹھا رہے ہیں ۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اس سے پہلے اسی معاملے میں رہا ہونے والے ایک اور مجرم پیراری ولن کی رہائی کا حکم باقی مجرموں پر بھی نافذ ہوتا ہے۔
سپریم کورٹ نے نلینی شری ہر کی رہائی کا حکم وقت سے پہلے ہی دیا ۔ اس سے پہلے تمل ناڈو کی حکومت نے سپریم کورٹ میں ایک حلف نامہ داخل کرکے راجیو گاندھی کے قتل کے مجرموں کی وقت سے پہلے رہائی کی حمایت کی تھی ۔ مرکزی مجرم نلینی شری ہر نے مدراس ہائی کورٹ کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔ مدراس ہائی کورٹ میں راجیو گاندھی کے قتل کی اہم مجرم نلینی نے وقت سے پہلے رہائی کی درخواست دائر کی تھی سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ قاتلوں نے تیس سال سے زائد عرصے تک جیل کی سزا کاٹ لی ہے اور جیل میں ان کا رویّہ بھی اچھا رہا ہے۔
دوسری جانب کانگریس پارٹی نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے نے پورے ملک کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے کانگریس کے رہنما سنگھوی نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ناقابل قبول ہے اور ہم اپنا قانونی اختیار استعمال کریں گے۔
واضح رہے کہ راجیو گاندھی کو انیس سو اکیانوے میں تمل ناڈو میں خودکش دھماکے میں ہلاک کردیا گیا تھا۔