اجتماعی عصمت دری کی شکار بلقیس بانو نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا
ہندوستان کی ریاست گجرات کے دوہزار دو کے فسادات کے دوران جنسی زیادتی کا شکار ہونے والی بلقیس بانو نے اجتماعی عصمت دری کا ارتکاب اوران کےخاندان کے سات افراد کو قتل کردینے والے گیارہ مجرموں کو وقت سے پہلے رہا کردینے کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے
سحر نیوز/ ہندوستان: دوہزار دو میں ہندوستان کی ریاست گجرات میں فرقہ وارانہ فسادات کے دوران انتہا پسند ہندؤں کے ہاتھوں اجتماعی عصمت دری کا نشانہ بننے والی بلقیس بانو نے وقت سے پہلے مجرموں کو رہا کردیئے جانے کے خلاف بدھ کو سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے -
متاثرہ خاتون بلقیس بانو نے سپریم کورٹ کےاس فیصلے کو بھی چیلنج کرتے ہوئے ایک درخواست دائر کی ہے جس میں عدالت نے گجرات سرکار کو انیس سو بانوے کی معافی پالیسی درخواست دینے کی اجازت دی تھی - سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا ہے کہ وہ بلقیس بانو کی تازہ درخواست کا جائزہ لیں گے۔
واضح رہے کہ گذشتہ پندرہ اگست کو گجرات حکومت نے گیارہ مجرموں کو رہا کردیا تھا اور کہا تھا کہ معافی کی پالیسی پر غور کرنے والی کمیٹی نے ان مجرموں کو رہا کرنے کی اجازت دی تھی ۔ گجرات حکومت کے اس فیصلے پر پورے ہندوستان میں شدید احتجاج کیا گیا تھا اور خود سپریم کورٹ نے بھی اس پر حیرت کا اظہار کیا تھا۔