Jan ۰۴, ۲۰۲۳ ۱۵:۴۵ Asia/Tehran
  • ہندوستان میں مسلمانوں کی بستی کو منہدم کرنے کے فیصلے کے خلاف دھرنا

ہندوستان کی ریاست اترا کھنڈ میں چار ہزار سے زائد مکانوں پر مشتمل مسلمانوں کی ایک بستی کو منہدم کر دینے کے فیصلے کے خلاف بستی والوں کا احتجاجی دھرنا جاری ہے۔

سحر نیوز/ ہندوستان: ہندوستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق ریاست اترا کھنڈ کے علاقے ہلدوانی کی ایک پوری بستی کو ریاست کی ہائی کورٹ نے غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مہندم کردینے کا حکم دیا ہے۔
ہائی کورٹ کا کہنا ہے کہ یہ بستی ریلوے کی زمین پر غیر قانونی طور پر بنائی گئی ہے۔
رپورٹوں کے مطابق بستی کے مکینوں کو سات دن کے اندر مکانات خالی کردینے کے نوٹس دیئےجانے کے بعد لوگوں نے دھرنا شروع کردیا ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ دسیوں سال سے اس بستی میں اپنے گھروں میں رہ رہے ہیں اور اب اچانک انہیں بے گھر کیا جارہا ہے۔
رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ احتجاجی دھرنے میں خواتین اپنے بچوں کے ساتھ بیٹھی ہوئی ہیں۔
ہلدوانی کی غفور بستی کے مکینوں نے منگل کی رات کینڈل مارچ بھی نکالا۔
بستی کے مسلمان مکینوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے لیکن اس کے باوجود پوری بستی والوں کو خوف ہے کہ سات دن کی مہلت ختم ہونے کے بعد ان کے گھروں پر بلڈوزر چلائے جاسکتے ہیں۔
اس دوران انتہا پسند ہندو تنظیموں کی جانب سے ہلدوانی کی غفور بستی میں ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف جاری احتجاجی دھرنے کے تعلق سے ماحول خراب کئے جانے کی مہم بھی شروع ہوگئی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ اگرچہ چار ہزار تین سو سے زائد مکانات کی اس بستی کے مکینوں کی اکثریت مسلمانوں کی ہے لیکن اس میں ہندووں کے مکانات بھی ہیں۔

ٹیگس