ہندوستان میں جمہوریت کی کمزوری میں اسرائیلی کردار
ایک صیہونی کمپنی کی ہندوستان کے انتخاباتی عمل میں مداخلت کے انکشاف کے بعد، کانگریس پارٹی نے وزیراعظم نریندر مودی سے جواب طلب کرلیا ۔
سحر نیوز/ ہندوستان: انٹرنیشنل کنسرشیئم آف جرنلسٹ نام کی تنظیم نے انکشاف کیا ہے کہ مقبوضہ سرزمینوں میں واقع ایک صیہونی کمپنی نے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو ہیک کرنے کے ساتھ ہی تشہیراتی اور انتخابی عمل کے مراکز کو ہیک کرکے تیس سے زیادہ ممالک میں جمہوریت کو متاثر کرنے کی کوشش کی ہے۔
اس سلسلے کی تفصیلی رپورٹ گذشتہ روز برطانوی اخبار گارڈین میں شائع ہوئی ہے جس پر ہندوستان کی کانگریس پارٹی نے سخت تشویش ظاہر کی ہے۔
کانگریس کے کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا اور پارٹی کی ترجمان سپریہ شری نیت نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں الزام لگایا ہے کہ مودی حکومت بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ مل کر مسلسل ایسے کام کر رہی ہے، جو جمہوریت کے خلاف ہے۔
کانگریس پارٹی کی ترجمان سپریہ شری نیت نے الزام لگایا کہ مودی حکومت غیر ملکی کمپنیوں کی سازش میں شامل ہو کر جمہوریت کو کمزور کرنے کا کام کر رہی ہے۔
کانگریس کی ترجمان نے کہا کہ حکومت نے پہلے پیگاسس سے ججوں، اپوزیشن لیڈروں اور دیگر سرکردہ لوگوں کی جاسوسی کا کام لیا، ان کے فون ٹیپ کیے اور اب ایک اسرائیلی کمپنی کا معاملہ سامنے آیا ہے جس نے دنیا کے تیس ممالک میں جمہوریت کے خلاف سازش پر عمل کیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گارڈین اخبار میں شایع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صیہونی فوج کے سابق کمانڈو تال حنان نے ٹیم خورخے کوڈ نیم کے ساتھ یہ سازشی آپریشن انجام دیا ہے۔
اس میں ٹوئیٹر، لنکڈ ان، فیس بک، ٹیلی گرام، جی میل، انسٹاگرام اور یوٹیوب کے تیس ہزار جعلی اکاؤنٹس کو استعمال کیا گیا ہے۔ تال حنان نے اعتراف کیا ہے کہ تینتیس ممالک میں سے ستائیس ممالک میں ان کی مداخلت کامیاب رہی ہے۔