ہندوستان میں سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ
Mar ۰۲, ۲۰۲۳ ۱۶:۵۵ Asia/Tehran
ہندوستان میں سپریم کورٹ نے اپنے ایک تاریخی فیصلے میں مرکزی حکومت کو اکیلے، چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنروں کی تقرری سے روک دیا ہے۔
سحر نیوز/ ہندوستان: نئی دہلی سے موصولہ رپورٹ کے مطابق ہندوستانی عدالت عظمی نے اپنے تاریخی فیصلے میں کہا ہے کہ نیا قانون بنائے جانے تک، چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنروں کی تقرری ، وزیراعظم، اپوزیشن لیڈر اور چیف جسٹس پر مشتمل پینل کرے گی۔
جسٹس کے ایم جوزف، جسٹس اجے رستوگی، جسٹس انیرودھ بوس، جسٹس سی ٹی روی کمار اور جسٹس رشی کیش رائے پر مشتمل ہندوستانی سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے یہ فیصلہ متفقہ طور پر سنایا۔
سپریم کورٹ کے اس تاریخی فیصلے کا مطلب یہ ہے کہ اب ہندوستان میں مرکزی حکومت چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنروں کی تقرری کا فیصلہ نہیں کرسکے گی۔
جسٹس کے ایم جوزف کی قیادت میں پانچ رکنی بینچ نے آئین کی دفعہ تین سو چوبیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو مجریہ کی ہر طرح کی مداخلت سے محفوظ رہنا چاہئے۔
سپریم کورٹ نے اپنے تاریخی فیصلے میں کہا ہے کہ ریاست کے تئیں ذمہ داری کی حیثیت سے ایک فرد کی آزادانہ سوچ محور قرار نہیں پاسکتی ۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملک میں جمہوریت اسی وقت کامیاب ہوسکتی ہے جب سبھی اسٹیک ہولڈرس مل کر انتخابی عمل کی شفافیت کو محفوظ رکھنے کے لئے کام کریں۔
ہندوستانی عدالت عظمی نے یہ تاریخی فیصلہ ، ایسو سی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس ، اشونی کمار اوپادھیائے، انوپ برنوال اور ڈاکٹر جیا ٹھاکر کی جانب سے دائر کی گئی مفاد عامہ کی اپیل پر سنایا ہے۔