جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ کب بحال ہوگا؟ ہندوستانی سپریم کورٹ کا حکومت ہند سے سوال
ہندوستانی سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثيت کے سلسلے میں مرکزی حکومت سے سوال کیا ہے کہ جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ کب بحال ہوگا؟
سحر نیوز/ ہندوستان: اطلاعات کے مطابق ہندوستانی سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثيت ختم کئے جانے کے حکومتی فیصلے کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے سماعت کے دوران مرکزی حکومت سے سوال کیا کہ جموں کشمیر کا ریاستی درجہ کب بحال ہوگا؟
ہندوستانی میڈيا کے مطابق سپریم کورٹ میں دفعہ تین سو ستر اور جموں و کشمیر کی خصوصی حیثيت ختم کرنے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس آف انڈيا نے حکومت سے سوال کیا کہ دفعہ تین سو سڑسٹھ میں ترمیم کر کے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثيت کس طرح ختم کی جاسکتی ہے؟ انہوں نے سوال کیا کہ خصوصی حيثيت ختم کرتے وقت کیا ریاست جموں و کشمیر کی رضامندی ضروری نہيں تھی؟ چیف جسٹس نے مرکزی حکومت سے سوال کیا کہ جب جموں و کشمیر میں کوئي ریاستی اسمبلی نہيں تھی تو رضامندی کیسے حاصل کی جاسکتی ہے؟
ہندوستانی سپریم کورٹ نے حکومت سے پوچھا کہ جموں و کشمیر کو دو ٹکڑے کرنے کا اختیار پارلیمنٹ کو کس نے دیا تھا؟ سپریم کورٹ نے یہ بھی سوال کیا کہ آخر جموں و کشمیر کا ریاست کا درجہ کب بحال ہوگا؟ حکومت اس سلسلے میں وقت معین کرے۔ سپریم کورٹ کے یکے بعد دیگرے سوالوں کے بعد مرکزی حکومت نے کہا کہ لداخ مرکز کے زیرانتظام علاقہ نہيں بنا رہے گا اور جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ دینے کے لئے اکتیس اگست کو مثبت بیان دیں گے اور یہ بتائيں گے کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی الیکشن کب ہوں گے؟