Dec ۱۱, ۲۰۲۳ ۱۲:۰۹ Asia/Tehran
  • آرٹیکل 370 کی منسوخی درست ، اسمبلی انتخابات کروانے کی سپریم کورٹ کی ہدایت

ہندوستان کی سپریم کورٹ کی جانب سے اس ملک کے زیر انتظام کشمیر کی خصوصی حیثيت کی منسوخی کا حکم درست قرار دینے اور اسے برقرار رکھنے پر کشمیری رہنماؤں نے ردعمل ظاہر کیا ہے-

 سحرنیوز/ ہندوستان: نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللّٰہ نے ہندوستان کی سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مایوس ہوں لیکن ناامید نہیں ہوں، جدوجہد جاری رہے گی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر پیغام جاری کرتے ہوئے عمر عبداللّٰہ نے کہا کہ بی جے پی کو یہاں تک پہنچنے میں کئی دہائیاں لگیں، ہم اور بھی طویل سفر کے لیے بھی تیار ہیں۔

دوسری جانب کشمیری رہنما غلام نبی آزاد نے ہندوستان کی سپریم کورٹ کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ  ہندوستان کی سپریم کورٹ کی پانچ رکنی بنچ نے جموں و کشمیر میں دفعہ تین سو ستر کی منسوخی کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر تاریخی فیصلہ سنایا ہے۔چیف جسٹس چندر چوڑ نے یہ دفعہ تین سو ستر کی منسوخی کے فیصلے کو درست قرار دیتے ہوئے، الیکشن کمیشن کو جموں و کشمیر میں 30 ستمبر 2024 تک انتخابات کرانے کا حکم دیا۔سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا کہ آرٹیکل تین سو ستر کو منسوخ کرنے کا حکم آئینی طور پر درست ہے۔ سی جے آئی نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو آئینی قرار دیا اورجموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کا حکم برقرار رکھا ہے۔ہندوستان کی سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا ہے کہ کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہے، ہندوستان سے الحاق کے بعد کشمیر نے داخلی خود مختاری کا عنصر برقرار نہیں رکھا، آرٹیکل تین سو ستر ایک عارضی شق تھی۔

عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ  کشمیر اسمبلی کے تیس ستمبر دوہزار چوبیس تک الیکشن کرائے جائیں، جسٹس کول نے کہا کہ آرٹیکل 356 کے تحت صدر کو ریاست میں تبدیلیاں کرنے کا حق حاصل ہے۔ اس اختیار کے تحت صدر کسی بھی قسم کی کارروائی کر سکتا ہے۔ جسٹس کول نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت نے خود کہا ہے کہ جموں و کشمیر کو جلد ریاست کا درجہ دیا جائے گا۔

 

ٹیگس