Mar ۰۹, ۲۰۲۴ ۱۵:۲۹ Asia/Tehran
  • انتخابات سے قبل کانگریس کو بڑا جھٹکا لگ گیا

ہندوستان میں 2024 کے انتخابات کے پیش نظر سیاسی جماعتوں میں نقب زنی اور سیاستدانوں کی وفاداریاں تبدیل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

سحر نیوز/ ہندوستان: ہندوستان کی سرکاری نیوز ایجنسی یو این آئی کے مطابق ہندوستان میں بھارتیہ جنتا پارٹی ایک اور سینیئر کانگریسی رہنما کو توڑنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔

کانگریس پارٹی کے سینیئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر سریش پچوری اپنے کئی حامیوں کے ساتھ بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہوگئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق مسٹر سریش پچوری نے آج بھوپال میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر دفتر میں جاکر کانگریس چھوڑنے اور بی جے پی میں شمولیت اختیار کرنے کا اعلان کیا ۔ ان کے ہمراہ کانگریس پارٹی چھوڑکر بی جے پی میں شامل ہونے والوں میں سابق رکن پارلیمان گجیندر سنگھ راجو کھیڈی، سابق ایم ایل اے، سنجے شکلا اور وشال پٹیل نیز کانگریس پارٹی کے چند دیگرریاستی رہنما بھی شامل ہیں۔

سریش پچوری مرکزی وزیر رہ چکے ہیں اور بتایا جاتا ہے کہ بھوپال اور آس پاس کے علاقوں میں ان کا اثرورسوخ اور بی جے پی میں ان کی شمولیت کانگریس پارٹی کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔

دوسری جانب ہندوستان میں بہوجن سماج پارٹی نے کہا ہے کہ وہ بی جے پی مخالف اتحاد کا حصہ نہیں بنے گی ۔

ہندوستانی میڈیا ذرائع کے مطابق بی ایس پی سپریمو مایا وتی نے سنیچر کو سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ ان کی جماعت آئندہ عام انتخابات میں اکیلے اپنے بل پر حصہ لے گی۔

مایا وتی نے اس اعلان سے ان قیاس آرائیوں کو غلط ثابت کردیا کہ بہوجن سماج پارٹی بی جے پی مخالف اتحاد میں شمولیت اختیار کرسکتی ہے۔

انھوں نے سوشل میڈیا پر جاری ہونے والے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اتحاد میں بی ایس پی کی شمولیت کے تعلق سے غلط فہمیاں اور غلط معلومات پھیلائی جارہی ہیں۔

بہوجن سماج پارٹی کی لیڈر نے کہا کہ آئندہ انتخابات کے لئے کسی اتحاد میں شامل نہ ہونا اور اکیلے ہی الیکشن لڑنا ہی ان کی پارٹی کے مفاد میں ہے۔ انھوں نے کہا کہ بی ایس پی آئندہ پارلیمانی انتخابات میں پوری تیاری کے ساتھ حصہ لے گی۔

ٹیگس