Sep ۲۷, ۲۰۲۴ ۰۹:۰۴ Asia/Tehran
  • مخصوص سفارت کاروں کو کشمیر میں پولنگ کا جائزہ لینے کی اجازت

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں 2014 کے بعد ہونے والے انتخابات میں پہلی بار 15 ممالک کے غیر ملکی سفارت کاروں کو ووٹنگ کا مشاہدہ کرنے کی اجازت دی گئی۔

سحرنیوز/ہندوستان: بین الاقوامی خبر رساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق سری نگر اور نئی دہلی کے عہدیداروں نے بتایا کہ ان ممالک میں امریکا، میکسیکو، سنگاپور، اسپین، جنوبی کوریا اور دیگر ممالک کے سفارت کار شامل ہیں۔ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے دوسرے مرحلے کے انتخابات میں ووٹرز نے اپنا حق رائےدہی استعمال کیا۔ تین مرحلوں میں ہونے والے انتخابات کے پہلے مرحلے میں 18 ستمبر کو ووٹنگ کی گئی تھی، جس میں تقریباً 61 فیصد ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا تھا۔ ووٹنگ کا آخری مرحلہ یکم اکتوبر کو منعقد ہوگا، جس کے نتائج ایک ہفتے بعد متوقع ہیں۔
ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کے مخالفین کے مطابق سفارت کاروں کا یہ دورہ غیر ضروری تھا۔ مودی حکومت کے عزائم پر سوال اٹھاتے ہوئے مقامی نیشنل کانفرنس پارٹی کے رہنما عمر عبداللہ نے ان کے مؤقف میں تضاد کی نشاندہی کی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جب غیر ملکی حکومتیں تبصرہ کرتی ہیں تو ہندوستانی حکومت کہتی ہے کہ یہ ان کا اندرونی معاملہ ہے لیکن اب وہ چاہتے ہیں کہ غیر ملکی آئیں اور ہمارے انتخابات کی نگرانی کریں۔
انہوں نے اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے انتخابات ہمارا اندرونی معاملہ ہے اور ہمیں ان کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہے، عمر عبداللہ نے مودی حکومت پر لوگوں کی توہین اور ہراساں کرنے اور انہیں حراست میں لینے کا الزام بھی عائد کیا۔ عمر عبداللہ کا مزید کہنا تھا کہ لوگ انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، جو ان کی ثابت قدمی کا ثبوت ہے۔

ٹیگس