جموں کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کی قرارداد
جموں و کشمیر کی کابینہ نے اپنی پہلی میٹنگ کےدوران ایک قرارداد منظور کی جس میں مرکزی حکومت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ریاست کا درجہ بحال کرے۔
سحرنیوز/ہندوستان: موصولہ خبروں کے مطابق جموں و کشمیر کابینہ نے اپنی پہلی میٹنگ کے دوران ایک قرارداد منظور کرکے مرکزی حکومت پر ریاستی درجے کی بحالی پر زور دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق تجویز کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے اور وزیر اعلی عمر عبداللہ چند دنوں میں نئی دہلی جا کر اس تجویز کا مسودہ وزیر اعظم نریندر مودی کو پیش کریں گے جس میں ان سے جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے پر زور دیا جائے گا۔ کہا جا رہا ہے کہ کابینہ کی طرف سے منظور شدہ اس قرارداد پر حکومت کی طرف سے ابھی تک کوئی باضابطہ بیان سامنے نہيں آیا ہے- اس قرار داد کی منظوری کو کابینہ میں نشستوں کی تعداد پر کانگریس کے ساتھ سیاسی تنازعہ کو حل کرنے کی طرف پہلا قدم سمجھا جا رہا ہے۔
کانگریس جے کے پی سی سی کے صدر طارق حمید قرہ نے سولہ اکتوبر کو صحافیوں کو بتایا تھا کہ پارٹی جموں و کشمیر کی کابینہ میں اس وقت تک شامل نہیں ہوگی جب تک ریاست کا درجہ بحال نہیں ہوجاتا۔ نیشنل کانگریس کے صدر فاروق عبداللہ نے بھی اس اعتماد کا اظہار کیا تھا کہ مرکز جلد ہی جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کر دے گا۔ عبداللہ نے کہا “ہم نے پہلے بھی ریاست کا درجہ دینے کی بات کی ہے اور سپریم کورٹ نے دو ماہ کے اندر ریاست کا درجہ بحال کرنے کی درخواست پر سماعت کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ حکومت ہند اسے جلد ہی بحال کر دے گی"۔