Nov ۱۳, ۲۰۲۴ ۱۶:۰۳ Asia/Tehran
  • سپریم کورٹ آف انڈیا کا بلڈوزر کارروائیوں کے حوالے سے تاریخی فیصلہ

ہندوستان کی عدالت عظمیٰ نے ملک کی بعض ریاستی حکومتوں کے من چاہے انداز میں جاری بلڈوزر کارروائیوں کے حوالے سے ایک تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے اُس پر پابندی لگا دی ہے۔

سحر نیوز/ ہندوستان: ہندوستان کی عدالت عظمیٰ نے آج بلڈوزر کارروائیوں کے حوالے سے ایک تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومتیں کسی بھی فرد کی جائیداد کو محض الزام کی بنیاد پر تباہ نہیں کر سکتیں ۔

عدالت نے واضح کیا کہ یہ عمل آئین کے تحت افراد کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ عدالت نے یہ بات زور دے کر کہی کہ کسی شخص کا جرم ثابت ہونے سے پہلے محض ایک الزام کی بنیاد پر اس کی جائیداد تباہ کرنا غیر قانونی ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ حکومتوں اور ان کے اہلکاروں کو یہ اختیار نہیں ہے کہ وہ کسی فرد کو مجرم قرار دے کر اس کی جائیداد تباہ کریں۔ یہ فیصلہ آئین کے اصولوں کے تحت افراد کی حفاظت کے حق میں ہے، جو انہیں ریاستی طاقت کے من مانے استعمال سے بچاتا ہے۔

عدالت کے فیصلے میں ریاستی حکومتوں اور ان کے افسران کو متنبہ کیا گیا کہ وہ قانون کے دائرہ کار سے باہر جا کر اس کی جائیداد منہدم کر کے اُسے سزا نہ دیں ۔

واضح رہے کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران ہندوستان کی بعض انتہا پسند ریاستی حکومتوں نے بہت سے عام شہریوں کے مکانات اور اراضی کو محض الزامات کی بناید پر زمیں بوس کر دیا تھا جس کے بعد بعض اقلیتوں، سماجی حلقوں اور انسانی حقوق کے لئے سرگرم تنظیموں اور کارکنوں میں خاصی بے چینی پیدا ہو گئی تھی۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس عمل کو ’مذہبی امتیاز‘ اور ’انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی‘ قرار دیا تھا۔

ٹیگس