ہندوستان: حکومتی پالیسیوں پر کانگریس کی تنقید
ہندوستان کی کانگریس پارٹی نے حکومت حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہےکہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے معاشی ترقی کا ہر شعبہ کمزور ہوا ہے۔
سحرنیوز/ہندوستان: ہندوستانی میڈیا کے مطابق کانگریس نے کہا ہے کہ سرمایہ کاری کم ہو رہی ہے، بڑے پیمانے پر کھپت جمود کا شکار ہے، مینوفیکچرنگ سیکٹر کی رفتار سست پڑ گئی ہے جس کی وجہ سے معیشت گرتی جا رہی ہے اور ترقی کی رفتار بھی حکومت کے اندازے سے بھی نچلی سطح پر پہنچ گئی ہے لیکن حکومت حالات کو بہتر کرنے کے لیے اقدامات انجام نہیں دے رہی ہے۔
ملک کی معیشت کے حوالے سے ایک بیان میں کانگریس نے آج کہا کہ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال میں جی ڈی پی کی شرح نمو 6.4 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا گیا ہے جو کہ چار سالوں میں سب سے کم سطح ہے۔ مالی سال 2024 میں جی ڈی پی میں 8.2 فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔ اس نے ریزرو بینک کا 6.6 فیصد کا اضافہ درج کیا جو حکومت کے 7.2 فیصد سے بھی کم ہے۔ ترقی میں اہم کردار ادا کرنے والے مینوفیکچرنگ سیکٹر اس طرح سے بڑھ نہیں کر پار ہے جس طرح سے اسے بڑھنا چاہیے۔
کانگریس پارٹی کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ پچھلے دس سالوں میں کھپت کی کہانی ریورس سوئنگ میں رہی ہے جو معیشت کے لیے ایک بڑا مسئلہ بن کر ابھری ہے۔ اس سال کی دوسری سہ ماہی کے اعداد و شمار میں، نجی حتمی کھپت کے اخراجات - پی ایف سی ای کی نمو پچھلی سہ ماہی میں 7.4 فیصد سے کم ہوکر 6 فیصد رہ گئی۔ کاروں کی فروخت چار سال کی نچلی سطح پر آگئی ہے۔ اسی طرح سست نجی سرمایہ کاری دھیمی ہوکر 6.4 فیصد ہو جائے گی، جو گزشتہ سال 9 فیصد تھی۔ یہ اعداد و شمار نجی شعبے کی سرمایہ کاری میں تذبذب کی حقیقت کو ظاہر کرتے ہیں۔ نئی پیداواری صلاحیت میں سرمایہ کاری کرنے میں نجی شعبے کے تذبذب کا مطلب یہ ہے کہ ہماری درمیانی مدت کی گروتھ متاثر ہوتی رہے گی۔