ہندوستان میں حزب اختلاف کی جماعت کانگریس کے سینئر رہنما اور جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے وزیراعظم نریندر مودی کی خارجہ پالیسی پر شدید تنقید کی ہے۔
سحرنیوز/ہندوستان: میڈیا ذرائع کے مطابق ہندوستان میں حزب اختلاف کی جماعت کانگریس کے سینئر رہنما اور جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے کہا ہےکہ گذشتہ دو مہینوں میں پیش آنے والے چار اہم عالمی واقعات نے ہندوستان کی کمزور خارجہ پالیسی اور نام نہاد مودی-ٹرمپ دوستی کی حقیقت کو بے نقاب کر دیا۔
اپنےایکس پیج پر جے رام رمیش نے لکھا کہ ان چار ٹھوس واقعات سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی اور ان کے حامی جس دوستی اور سفارتی کامیابی کا ڈھول پیٹتے ہیں، وہ صرف ایک دکھاوا ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔
انہوں نے سب سے پہلے آپریشن سندور کا ذکر کیا، جس کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ہی اس آپریشن کو رکوانے کے لیے مداخلت کی۔ جے رام رمیش کے مطابق، ٹرمپ نے واضح طور پر کہا کہ اگر ہندوستان اور پاکستان جنگ نہ روکتے تو امریکہ ان سے تجارتی تعلقات ختم کر دیتا۔
یہ بیان ہندوستان کی خودمختاری اور فیصلہ سازی پر براہِ راست سوال اٹھاتا ہے۔دوسرا واقعہ دس جون دو ہزار پچیس کا ہے جب امریکہ کی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیکل کُریلا نے پاکستان کو شاندار شراکت دار قرار دیا۔
یہ تبصرہ ہندوستان کی دہشت گردی کے خلاف مستقل کوششوں کے بالکل برعکس تھا جو دہلی کے سفارتی بیانیے کو کمزور کرتا ہے۔دوسری جانب بی جے پی نے کہا ہے کہ کانگریس پارٹی کو موجودہ حکومت کی کامیابی ہی نظر نہیں آتی۔