تہران اور انقرہ کے تعلقات کے فروغ پر تاکید
Sep ۲۸, ۲۰۱۵ ۰۷:۳۴ Asia/Tehran
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ تہران پابندیوں کے دور میں ساتھ دینے والے دوست ملکوں کو کبھی فراموش نہیں کرے گا اور پابندیوں کے خاتمے کے بعد ان ہی ملکوں کو ترجیح حاصل ہے کہ جنھوں نے ایرانی قوم کو تنہا نہیں چھوڑا ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے اتوار کے روز نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ترکی کے وزیراعظم احمد داؤد اوغلو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے عالمی مسائل میں ایران اور ترکی کے نظریات ایک جیسے ہیں اور دونوں ملکوں کے تعلقات کو ماضی سے کہیں زیادہ فروغ دیئے جانے کی ضرورت ہے۔انھوں نے عراق و شام میں مسلمانوں کے خلاف دہشت گردوں کے جرائم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور ترکی کے درمیان تعاون اور صلاح و مشورے کا عمل مضبوط بنائے جانے کی ضرورت ہے تاکہ مسائل کی حقیقت کو سمجھتے ہوئے علاقے کے مسائل کے حل میں مدد کی جاسکے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایران اور ترکی پڑوسی ملکوں کی تقسیم کے خلاف اور علاقے میں امن کی بحالی، دہشت گردوں کے خاتمے اور علاقے کے ملکوں کے پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے خواہاں ہیں۔
اس ملاقات میں ترکی کے وزیراعظم احمد داؤد اوغلو نے بھی اپنے ملک کے انتخابات کے عمل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کا نتیجہ جو بھی برآمد ہو ایران اور ترکی کے تعلقات، حکومت انقرہ کی ترجیحات میں شامل ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ایران اور ترکی کے تعلقات علاقائی اور پڑوسی ملکوں کے لئے ایک نمونہ بن سکتے ہیں اور دہشت گردی کے بارے میں دونوں ممالک میں یکسوئی پائی جاتی ہے۔ اس ملاقات میں فریقین نے علاقے کے مختلف مسائل منجملہ یمن، شام، عراق اور دہشت گردی کے خلاف مشترکہ مہم کی ضرورت کے بارے میں بھی تبادلہ خیال کیا۔