سانحہ منٰی کے 104 شہیدوں کی میتیں تہران پہنچ گئیں۔
Oct ۰۳, ۲۰۱۵ ۱۴:۵۲ Asia/Tehran
سانحہ منٰی میں شہید ہونے والے ایک سو چار ایرانی حجاج کرام کی میتیں ایران پہنچ گئ ہیں۔
جمعرات چوبیس ستمبر کو عید الضحی کے دن رمی جمرات کے دوران، سعودی حج انتظامیہ کی جانب سے راستہ بند کردیئے جانے کے باعث پیش آنے والے سانحے میں ہزاروں حجاج کرام شہید ہوگئے تھے۔
سانحہ منٰی میں شہید ہونے والے چار سو پینسٹھ ایرانی حجاج کرام میں سے ایک سو چار کی میتیں ہفتے کی صبح خصوصی طیارے کے ذریعے تہران کے مہرآباد ایئر پورٹ منتقل کی گئی ہیں۔
سانحہ منٰی میں شہید ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی، پارلیمنٹ کے اسپیکرڈاکٹر علی لاریجانی، عدلیہ کے سربراہ آیت اللہ صادق آملی لاریجانی اور رہبر انقلاب اسلامی کے چیف آف آسٹاف حجت الاسلام محمد محمدی گلپائیگانی کے علاوہ دیگر اعلی سول اور فوجی حکام ایئر پورٹ موجود تھے۔
شہدائے سانحہ منٰی کی یاد میں ہونے والے اس پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے صدر حسن روحانی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اگر ثابت ہوگیا کہ سانحہ منی میں بعض سعودی عہدیداروں کا ہاتھ ہے تو اسلامی جمہوریہ ایران انہیں ہرگز معاف نہیں کرے گا۔
صدر حسن روحانی نے شہدائے سانحہ منٰی کے اہل خانہ کو تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے سانحہ منٰی کے حوالے سے تہذیب کا دامن ہاتھ سے جانے نہیں دیا اور سفارتی زبان سے کام لیا ہے لیکن اگر ضروری ہوا تو ہم طاقت کی زبان میں بھی بات کریں گے۔
صدر نے واضح کیا کہ ایک خود مختار تحقیقاتی کمیٹی کے ذریعے سانحہ منٰی کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں اور تمام اسلامی ملکوں کو حقائق سے آگاہ کیا جائے۔
ایران کے وزیر صحت حسن قاضی زادہ ہاشمی نے جو ایرانی حجاج کرام کے معاملات کو حل کرنے کے لئے سعودی عرب گئے تھے، تہران واپسی پر کہا ہے کہ حج کے انتظامی امور میں بنیادی اصلاحات کی ضرورت ہے۔
قاضی زادہ ہاشمی نے کہا کہ انہوں نے سانحہ منٰی میں جاں بحق، زخمی اور لاپتہ ہونے والوں کی صورتحال واضح کرنے کی غرض سے سعودی حکام سے تفصیلی بات چیت کی ہے۔ انہوں نے بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ تاحال اس دردناک سانحے میں جاں بحق ہونے والے تمام افراد کی لاشیں نہیں مل سکی ہیں۔
قاضی زادہ ہاشمی نے کہا کہ انہوں نے سانحہ منٰی میں جاں بحق، زخمی اور لاپتہ ہونے والوں کی صورتحال واضح کرنے کی غرض سے سعودی حکام سے تفصیلی بات چیت کی ہے۔ انہوں نے بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ تاحال اس دردناک سانحے میں جاں بحق ہونے والے تمام افراد کی لاشیں نہیں مل سکی ہیں۔
ایران کے وزیر صحت نے اس امید کا اظہار کیا کہ سعودی حکام تمام حاجیوں کی صورتحال واضح کرنے کے لئے ضروری تعاون کریں گے۔ انہوں نے یہ بات زور دیکر کہی کہ کسی بھی ایرانی حاجی کو سعودی عرب میں دفن نہیں کیا گیا تاہم کہا کہ کچھ ایرانی حاجیوں کی صورتحال ابھی تک واضح نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت تمام ایرانی حجاج کرام کی صورتحال کی ذمہ دار ہے اور انہیں جلد از جلد اس معاملے کو حل کرنا چاہیے۔
قابل ذکر ہے کہ سانحہ منٰی پوری اسلامی دنیا کے لئے انتہائی دردناک سانحہ ہے اور اس سانحے نے حرمین شریفین کے انتظامات کے حوالے سے آل سعود خاندان کی نااہلی کو ایک بار پھر ثابت کردیا ہے۔