علاء الدین بروجردی اور محمد رعد کے درمیان علاقائی مسائل پر تبادلۂ خیال
ایران کی مجلس شورائے اسلامی کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ علاء الدین بروجردی اور لبنان کی پارلیمنٹ میں حزب اللہ کی پارلیمانی پارٹی کے سربراہ محمد رعد نے علاقائی مسائل پر تبادلۂ خیال کیا ہے۔
علاء الدین بروجردی نے بیروت میں ہونے والی اس ملاقات میں کہا کہ گذشتہ چند برسوں سے مزاحمت کی فرنٹ لائن پر رہنے والے ملک شام کے خلاف جو مظالم ڈھائے گئے اور اس ملک پر جو بحران مسلط کیا گیا ہے اس کے پیش نظر میرے خیال میں تکفیری دہشت گردوں سے مقابلے کے لئے ہمیں تمام وسائل و ذرائع بروئے کار لانے چاہئیں-
بروجردی نے کہا کہ دہشت گردی ایک عالمی خطرہ ہے اور اس خطرے سے مقابلے کے لئے، علاقائی و عالمی سطح پر فکری ہم آہنگی وجود میں آ رہی ہے- ایران کی مجلس شورائے اسلامی کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ علاء الدین بروجردی نے اسی طرح لبنانی وزیر خارجہ جبران باسیل سے ملاقات کے بعد کہا کہ دہشت گردی سے مقابلہ دونوں ملکوں کی ترجیحات میں شامل ہے-
بروجردی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ دہشت گردی سے مقابلہ ایک انتہائی اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے کہا کہ امریکی حکام گذشتہ چند مہینوں سے دہشت گردی سے مقابلے کا جو اعلان کر رہے ہیں وہ محض ڈھونگ، اور تشہیراتی ہتھکنڈہ ہے اور اس میں عملی پہلو نہیں پایا جاتا ہے-
انہوں نے علاقے اور دنیا کے لئے دہشت گردی کے خطرے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی سے مقابلے میں امریکیوں کے سنجیدہ نہ ہونے کے باعث روس نے شام میں دہشت گردوں کے خلاف مقابلہ شروع کیا ہے-