پانچ ہزار سے زیادہ حاجیوں کو مکے ہی میں دفن کر دیا گیا
اسلامی جمہوریہ ایران کے ادارہ حج و زیارت کے سربراہ نے کہا ہے کہ سانحہ منی میں جاں بحق ہونے والے پانچ ہزار سے زیادہ حاجیوں کو مکے میں ہی دفن کیا گیا ہے
ایران کے ادارہ حج و زیارت کے سربراہ سعید اوحدی نے ہفتے کی رات تہران واپسی پر اپنی گفتگوکے دوران سعودی حکام کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سانحہ منی میں جاں بحق ہونےوالے پانچ ہزار سےزائد حاجیوں کو مکے کی قبرستان مقبرہ الشہدا میں دفن کیا گیا ہے -
انہوں نے اس بات کاذکرکرتے ہوئے کہ مشترکہ میٹنگوں میں خود سعودی حکام نے جو باتیں کہیں ہیں ان کے مطابق سانحہ منی میں چھے ہزار سے زیادہ حاجی جاں بحق ہوئے ہیں-
ان کا کہنا تھا کہ جاں بحق ہونےوالے حاجیوں کی اتنی بڑی تعداد میں سے ایرانی حاجیوں کی لاشوں کی شناخت بہت مشکل کام تھا -
ایران کے ادارہ حج وزیارت کے سربراہ نے ایرانی حکومت کو اطلاع دئے بغیر انتیس ایرانی حاجیوں کو مکے میں دفن کرنے کے سعودی حکومت کے اقدام کے بارے میں کہا کہ جن انتیس ایرانی حاجیوں کو مکے میں دفن کیا گیاہے ان کے نام و کوائف اورانہیں کس مقام پر دفن کیا گیا ہے یہ سب واضح ہے -
انہوں نے کہا کہ ان ایرانی حاجیوں کی قبروں کامعائنہ کرنے کے بعد یہ اطمینان حاصل کرلیا گیا ہے کہ ان کی تدفین شرعی طریقے سے ہوئی ہے -
انہوں نے کہا کہ سعودی حکام سے اس بات پر اتفاق ہوگیا ہے کہ مکے میں دفن شدہ انتیس حاجیوں کی میتیں وہیں رہیں گی یاانہیں ایران واپس لایاجائے گا اس کا فیصلہ ان حاجیوں کے اہل خانہ کی اجازت کے بعد ہی کیا جائے گا -
انہوں نے کہا جو چھتیس ایرانی حاجی ابھی بھی لاپتہ ہیں ان کی تلاش کے لئے ایران اور سعودی عرب کی ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کام کررہی ہے انہوں نے کہا کہ ان لاپتہ ایرانی حاجیوں کی تلاش کے سلسلے میں سعودی عرب اور ایران کے فرائض اور ذمہ داریوں کا تعین بھی کردیا گیا ہے -