ایران اور اور پانچ ایک گروپ کے مشترکہ کمیشن کا پہلا اجلاس ختم
ایران کے نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے مشترکہ کمیشن کے پہلے اجلاس کو سود مند قرار دیا ہے۔
ویانا میں ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے مشترکہ کمیشن کے پہلے اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے سید عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ اجلاس میں کمیشن کے اجلاسوں کے طریقہ کار اور جگہ کا تعین کرلیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ طے پایا کہ ایران اور پانچ جمع ایک کے مشترکہ کمیشن کا اجلاس ہر تین ماہ بعد ویانا میں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر مشترکہ کمیشن کا اجلاس مقررہ مدت سے پہلے بھی بلاجاسکے گا۔ ایران کے نائب وزیر خارجہ نے بتایا کہ مشترکہ کمیشن کا اگلا اجلاس جوہری معاہدے پر عملدرآمد سے ایک روز قبل یعنی دو نومبر کو ہوگا۔
انہوں نے مشترکہ کمیشن کے پہلے اجلاس کو مثبت اور تعمیری قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام فریقوں نے ایٹمی سمجھوتے کی پاسداری کا عہد کیا ہے۔
انہوں نے کہا اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ تمام فریق جامع ایکشن پلان پر قائم ہیں اور اس پر علمدرآمد کو یقینی بنائیں گے۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اراک کے بھاری پانی کے ری ایکٹر اور اس کی جدید کاری کے حوالے سے اچھی پیشرفت ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا تین ممالک ایران، چین اور امریکہ نے گزشتہ روز ایک مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا ہے جس میں اراک کی ایٹمی سائٹ کو مقررہ مدت میں جدید بنانے پر تاکید کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے رکن چھے ممالک کے درمیان ایک رسمی سند کی تیاری کا کام جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سند پر جلد ہی رکن ملکوں کے وزارئے خارجہ دستخط کریں گے جس کے بعد اراک کے ایٹمی ری ایکٹر کی جدید کاری کا کام باقاعدہ شروع کیا جائے گا۔