ایران کے میزائلی تجربات پر سلامتی کونسل میں بحث کرانے کی مخالفت
روس اور چین نے ایران کے میزائلی تجربات پر سلامتی کونسل میں جلد بازی میں بحث کرانے کی مخالفت کی ہے.
اقوام متحدہ میں روس کے مندوب ویتالی چورکین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایران کے عماد میزائل کے تجربے کے بارے میں اس کاپوری طرح سے فنی جائزہ لینے کے بعد ہی کوئی رائے قائم کی جانی چاہئے -
روسی مندوب نے ایرانی میزائل عماد کے تجربے پر فوری ردعمل کے اظہار کے لئے سلامتی کونسل کے نام مغربی ملکوں کے خط بارے میں کہا کہ ان مسائل کا فنی جائزہ لینے کی ضرورت ہے اور اتنی جلد بازی میں اس پر فیصلہ نہیں کیا جاسکتا -
انہوں نے مغربی ملکوں سے کہا کہ اس سلسلے میں وہ مزید غور و فکر اور فنی طریقے سے جائزہ لیں -
روسی مندوب نے ان مغربی ملکوں کو خطاب کرتے ہوئے جنھوں نے اپنے خط میں ایران کے میزائلی تجربے کو سلامتی کونسل کی قرارداد کے منافی بتایا ہے کہا کہ وہ اس سلسلے میں منطقی راستہ اپنائیں -
اقوام متحدہ میں چین کے مندوب نے بھی ایران کے میزائلی تجربے کا معاملہ سلامتی کونسل میں اٹھائے جانے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے سلامتی کونسل کی کسی قرارداد کی مخالفت نہیں کی ہے -
واضح رہے کہ امریکا، برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے سلامتی کونسل میں ایران پر پابندیوں سے متعلق کمیٹی کو ایک خط ارسال کرکے ایران میں عماد میزائلی تجربے کی اطلاع اس کمیٹی کو دی اور اس کا جائزہ لینے کامطالبہ کیا ہے -
مغربی ملکوں کا دعوی ہے کہ ایران کا یہ اقدام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد انیس سو انتیس کی خلاف ورزی ہے -