شام سے متعلق اجلاس اگر بے نتیجہ رہے تو ایران شرکت نہیں کرے گا- عبداللھیان
Nov ۰۲, ۲۰۱۵ ۱۷:۲۳ Asia/Tehran
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ بحران شام کے حوالے سے ہونے والے آئندہ اجلاسوں میں تہران کی شرکت کا انحصار مذاکراتی عمل پر ہوگا۔
العالم ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے نائب وزیر خارجہ حسین امیر عبداللھیان نے کہا کہ شام کے بارے میں ویانا میں ہونے والے اجلاس کو مثبت خیال کیا جارہا ہے لیکن اختلاف رائے بھی بہت زیادہ ہے۔انہوں نے آئندہ اجلاسوں میں ایران کی شرکت کے بارے میں کہا کہ اس کا انحصار مذاکرتی عمل پر ہوگا۔ایران کے نائب وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ تہران صرف ایسے اجلاسوں میں شرکت کرے گا جو نتیجہ خیز ثابت ہوں اور ان سے بحران شام کے سیاسی حل میں مدد مل سکتی ہو۔
حسین امیر عبداللھیان نے مزید کہا کہ ویانا اجلاس میں بعض ممالک خاص طور سے سعودی عرب نے غیر تعمیری کردار ادا کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بعض ممالک ایسے معاملات پر دخل اندازی کر رہے جن کا تعلق صرف اور صرف شامی عوام سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران بیرونی ممالک کے ذریعے شام کے سیاسی مستقبل کے تعین کی ہرگز حمایت نہیں کرے گا۔حسین امیر عبداللھیان نے انتفاضہ قدس کے بارے میں کہا کہ تیسری تحریک انتفاضہ شروع ہوچکی ہے اور یہ ایک ایسی تلخ حقیقت ہے جسے اسرائیل کو تسلیم اور اپنے اقدامات پر نظرثانی کرنا چاہیے۔