شیخ باقر نمر کی شہادت، سعودی ناظم الامور کی ایرانی وزارت خارجہ میں طلبی اور شدید احتجاج
آیت اللہ نمر باقر نمر کو شہید کیے جانے کے خلاف سعودی عرب کے ناظم الامور کو ایران کی وزارت خارجہ میں طلب کر لیا گیا۔
اس موقع پر ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیر عبداللھیان نے سعودی ناظم الامور احمد مولی کو اسلامی جمہوریہ ایران کے شدید احتجاج سے آگاہ کیا۔ ان سے کہا گیا کہ وہ فوری طور پر اپنی حکومت کو اسلامی جمہوریہ ایران کے شدید ردعمل سےمطلع کریں ۔
سعودی ناظم الامور نے دفتر خارجہ کی عمارت میں داخل ہونے سے پہلے ہمارے نامہ نگار کے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا کہ کیا آیت اللہ باقر نمر کی سزائے موت سے امت مسلمہ کے درمیان اختلافات کو ہوا نہیں ملے گی؟
دوسری طرف تہران میں عوام کی ایک تعداد نے سعودی سفارتخانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے آل سعود کے خلاف نعرے لگائے اور آیت اللہ باقر نمر کو شہید کرنے کے سعودی حکومت کے اقدام کی مذمت کی ۔ اسی کے ساتھ ایر ان کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے ایک بیان جاری کرکے آل سعود کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آیت اللہ باقر نمر کو شہید کرنے کا مقصد شیعہ اور سنی مسلمانوں میں تفرقہ اور اختلاف ڈالنا ہے۔ سپاہ پاسداران نے سعودی حکومت کے اس اقدام کو صیہونی ایجنڈے پر عمل درآمد سے تعبیر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی حکومت اپنے اس منصوبے میں ناکام رہے گی ۔