Jan ۰۶, ۲۰۱۶ ۱۵:۲۰ Asia/Tehran
  • آل سعود نے آیت اللہ باقر نمر کو سزائے موت اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی غرض سے دی ہے : صدر مملکت حسن روحانی

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ سعودی حکومت نے آیت اللہ باقرنمر کو موت کی سزا اپنی داخلی مشکلات اور علاقائی پالیسیوں میں ناکامی پر پردہ ڈالنے کے لئے دی ہے -

صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے بدھ کو کابینہ کے اجلاس میں سعود ی عرب کے معروف عالم دین آیت اللہ شیخ باقر نمر کو ظالمانہ طریقے سے موت کی سزا دینے کے سعودی حکومت کے اقدام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس ممتازعالم دین کو بیہودہ بہانوں اور سعودی حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرنے کی بناپر قاتلانہ حملہ کرکے جیل میں ڈالا گیا اور پھر انہیں بلاوجہ موت کی سزا سنائی گئی -

صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ قانونی لحاظ سے کسی بھی ملک میں کسی شخص کا محض اس بنا پر سر قلم نہیں کیا جاتا کہ اس نے حکومتی پالیسیوں پر تنقید کی ہے -

انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان عملی میدان میں کامیابی سے ہمکنار ہوگا کہا کہ سعودی عرب کے یہ اقدامات اپنی داخلی مشکلات اورعلاقائی پالیسیوں میں ناکامی پر پردہ ڈالنے اور ایران پر دباؤ ڈالنے کے لئے انجام پائے ہیں -

صدر ڈاکٹر روحانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے اور دیگر ملکوں کو بھی ایران کے ساتھ رابطہ ختم کرنے کے لئے سعودی حکومت کے دباؤ کا مقصد علاقے کی سلامتی اور استحکام کو خطرے میں ڈالنا ہے -

انہوں نے کہا کہ سعود ی حکومت کی علاقائی پالیسی ظلم و جارحیت ، دہشت گردی کو بڑھاوا دینے اور علاقے میں امن واستحکام کو سبو تاژ کرنے پر استوار ہے - انہوں نے سعود ی حکومت سے کہا کہ وہ اپنی ماضی کی غلطیوں اور خطاؤں کی تلافی کرے اور اس غلط اور لاحاصل پالیسی سے دستبردار ہو جائے - کیونکہ علاقے میں امن و استحکام ، دہشت گردی کے خلاف حقیقی جنگ اور علاقے کے سبھی ملکوں کے ساتھ دوستی اور بھائی چارہ قائم کرنا اسلامی جمہوریہ ایران کی اصل خواہش ہے -

صدر ڈاکٹر روحانی نے ایک بار پھر تہران اور مشہد میں سعودی عرب کے سفارتی مراکز پر حملےکو ایک غلط اور غیرقانونی اقدام قراردیتے ہوئے کہا کہ سعودی سفارتی مراکز پر حملہ کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا - انہوں نے علاقے میں سرگرم دہشت گردوں کے لئے سعودی حکومت کی مالی اور اسلحہ جاتی حمایت اور یمن کے مظلوم و نہتے عوام پر سعودی عرب کی وحشیانہ جارحیت نیز عراق اور شام میں دہشت گردوں کےخلاف ان ملکوں کے فوجوں اور عوامی رضاکارفورس کی کامیابیوں کی راہ میں آل سعود کے ذریعے کھڑی کی جانے والی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ سارے اقدامات صرف شیعہ اور سنی مسلمانوں کے درمیان اختلافات کو بڑھانے اور علاقے میں کشیدگی اور بحران پیدا کرنے کے لئے ہیں -

ٹیگس