امریکی ایوان نمائندگان کا منظور کردہ ایران مخالف بل منسوخ ہوگیا
امریکہ کے ایوان نمائندگان نے بدھ کے دن ایران مخالف پابندیوں کے اٹھائے جانے کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے لئے ایک بل منظور کیا تھا لیکن کچھ ہی دیر بعد وہ منسوخ ہو گیا۔
فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف لگائی جانے والی پابندیوں کے خاتمے کو مشکل بنانے اور پابندیاں ہٹانے کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کے مقصد سے امریکی ایوان نمائندگان میں ایک بل پیش کیا گیا جس کی حتمی منظوری کی صورت میں امریکی حکومت ایران مخالف بعض پابندیاں نہ اٹھانے کی پابند ہوگی۔
یہ بل بدھ کے دن امریکہ کے ایوان نمائندگان میں منظور ہو گیا۔ اس کے حق میں ایک سو اکانوے اور مخالفت میں ایک سو چھ ووٹ پڑے۔ لیکن ایوان نمائندگان کے اراکین کی ایک تہائی نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا جس کی وجہ سے یہ قانون منسوخ ہو گیا۔
امریکہ کا ایوان نمائندگان چار سو پینتیس نشستوں پر مشتمل ہے اور تقریبا ایک سو سینتیس اراکین نے اس ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا تھا۔ آئندہ ہفتے ایک بار پھر ووٹنگ ہوگی۔
امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ اگر اس قانون پر عمل کیا گیا تو ایران کے ساتھ ہونے والا ایٹمی معاہدہ ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کانگریس میں اس قانون کو حتمی منظوری مل گئی تو وہ اسے ویٹو کردیں گے۔