Jan ۱۹, ۲۰۱۶ ۰۸:۴۵ Asia/Tehran
  • ڈاکٹر حسن روحانی کی محمد اشرف غنی سے ٹیلی فونک گفتگو
    ڈاکٹر حسن روحانی کی محمد اشرف غنی سے ٹیلی فونک گفتگو

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے پابندیوں کے خاتمے کے بعد ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا ایران کی ترجیح قرار دیا۔

مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے پیر کے روز افغانستان کے صدر محمد اشرف غنی سے ٹیلی فون پر گفتگو کی جس میں انھوں نے کابل کو تہران کا دوست قرار دیا اور کہا کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان پر عمل درآمد شروع ہونے کا دن علاقے کی تبدیلیوں میں ایک اہم موڑ ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایران کی قوم اور حکومت پوری تاریخ میں افغانستان کے عوام کے ساتھ رہی ہیں اور پابندیوں کے بعد کے حالات نے دو طرفہ اور کئی جانبہ علاقائی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے پہلے سے زیادہ راستہ ہموار کر دیا ہے۔

صدر مملکت نے اسی طرح پابندیوں کے بعد کے حالات اور تعاون کو فروغ دینے کے راستے میں حائل رکاوٹوں کے دور ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں ایران کی ترجیح، ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات اور تعاون کو فروغ دینا ہے اور بے پناہ مشترکات کے پیش نظر افغانستان کا ایک اہم مقام ہو گا۔

ڈاکٹر حسن روحانی نے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے میں افغان حکومت کی کامیابیوں کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی قوم اور حکومت کو ہی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حتمی کامیابی حاصل ہو گی اور ایک امن و استحکام کا حامل افغانستان ایران کی خواہش ہے اور ایران اپنے دوست اور برادر ملک افغانستان کے امن و استحکام کو مضبوط بنانے کے لیے کسی بھی کوشش سے دریغ نہیں کرے گا۔

افغانستان کے صدر اشرف غنی نے بھی اس ٹیلی فونی گفتگو میں مشترکہ جامع ایکشن پلان پر باضابطہ عمل درآمد شروع ہونے کی ایرانی حکومت اور قوم کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان تمام شعبوں میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کو فروغ دینا چاہتا ہے اور اس بات کی کوشش کرے گا کہ کم ترین وقت میں دونوں ملکوں کے درمیان ہونے والے معاہدوں پر عمل درآمد کرے۔ انھوں نے کہا کہ افغانستان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں ایران کے ساتھ زیادہ تعاون کرنا چاہتا ہے۔

ٹیگس