Mar ۱۵, ۲۰۱۶ ۲۰:۲۵ Asia/Tehran
  • رہبر انقلاب اسلامی سے ویتنام کے صدر کی ملاقات

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ ایشیائی تعاون کا فروغ ایران کی ٹھوس پالیسی کا حصہ ہے۔

تہران میں ویتنام کے صدر کے ساتھ ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ویتنام سمیت ایشیائی ملکوں کے ساتھ تعاون کا فروغ ایران کی ٹھوس پالیسی کا حصہ ہے ۔ رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ ہمیں عالمی فورموں پر ویتنام کے تعاون کا علم ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ جہاں تک ممکن ہو اس تعاون کو فروغ دیا جانا چاہیے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ بیرونی جارحیت کے مقابلے میں ویتنامی عوام اور خاص طور سے ہوچی منہ اور جنرل جیاب کی شجاعت اور استقامت نے ایرانیوں کی نگاہ میں ویتنام کے عوام کے وقار کو بلند کردیا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایاکہ ایران اور ویتنام کے عوام کے درمیان باہمی احترام کا یہ جذبہ دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کے مناسب ماحول کا باعث بنا ہے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے دیگر ملکوں کے اندرونی معاملات میں بڑی طاقتوں کی مداخلت کی پالیسیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ مداخلت بعض اوقات ویتنام کی طرح جنگ مسلط کرکے اور بعض اوقات دوسرے طریقوں سے انجام دی جاتی ہے۔ آپ نے تاکید فرمائی کی دنیا کے آزاد ملکوں کی ایک دوسرے کے ساتھ قربت کے ذریعے اس قسم کی مداخلت کا راستہ روکا جاسکتا ہے۔

ویتنام کے صدر ترونگ تان سانگ نے اس موقع پر عالمی فورموں میں ایران کی جانب سے ویتنام کی حمایت کا شکریہ ادا کرتےہوئے کہا کہ ان کے ملک نے بھی عالمی فورموں میں ایران کی حمایت کی ہے اور پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کو ہمیشہ ایران کا حق قرار دیاہے۔ انہوں نے کہا کہ ویتنام مستقبل میں عالمی فورموں پر ایران کی حمایت جاری رکھے گا۔

صدر ترونگ تان سانگ نے اغیار کے مقابلے میں ویتنامی عوام اور رہنماؤں کی جدوجہد کی قدردانی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ویتنام کے عوام نے برسوں بیرونی جارحیت کے خلاف مزاحمت کا مظاہرہ کیا تب کہیں جاکے آزادی اور خودمختاری حاصل ہوئی ۔

انہوں نے ہنوئی اور تہران کے درمیان تعاون کے فروغ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران مستقبل میں ایک ہم پارٹنر کی حثیت سے ویتنام پر بھروسہ کرسکتا ہے۔

ٹیگس